شیوسینا، این سی پی اور کانگریس اتحاد موقع پرستی پر مبنی: نتن گڈکری

,

   

متضاد نظریات پر مشتمل حکومت 6 تا 8 مہینے سے زیادہ نہیں چلے گی ، مرکزی وزیر ٹرانسپورٹ کا انٹرویو

رانچی 22 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) سینئر بی جے پی قائد و مرکزی وزیر نتن گڈکری نے آج شیوسینا، کانگریس، این سی پی اتحاد کو موقع پرستی اور متضاد نظریات سے تعبیر کرتے ہوئے دعویٰ کیاکہ مہاراشٹرا میں مجوزہ حکومت زیادہ سے زیادہ 6 تا 8 مہینے ہی چل سکتی ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ مجھے نہیں لگتا کہ یہ اتحادی حکومت زیادہ دیرپا اور مستحکم ہوسکتی ہے۔ پی ٹی آئی کو دیئے گئے انٹرویو میں اُنھوں نے کہاکہ یہ اتحاد نظریاتی طور پر ایک دوسرے سے متضاد ہے مگر یہ جماعتیں صرف بی جے پی کو اقتدار سے دور رکھنے کے لئے اِس طرح کی غیر مستحکم اتحاد تشکیل دے رہے ہیں۔ نتن گڈکری جھارکھنڈ میں انتخابی مہم میں مصروف ہیں جہاں 30 نومبر کو 5 مرحلوں پر مشتمل اسمبلی انتخابات مقرر ہیں۔ اُنھوں نے کہاکہ اِس اتحادی حکومت کی بنیاد موقع پرستی پر مشتمل ہے۔ چونکہ یہ تینوں پارٹیاں صرف ایک ہی مقصد کے تحت ایک جگہ جمع ہوئی ہیں اور وہ مقصد ہے بی جے پی کو اقتدار سے دور رکھنا۔ اِس لئے مجھے شک ہے کہ اگر حکومت تشکیل پاتی بھی ہے تو بھی یہ 6 تا 8 مہینے سے زیادہ نہیں ٹک پائے گی۔ واضح رہے کہ شیوسینا، کانگریس اور این سی پی مہاراشٹرا میں حکومت سازی کے لئے کسی ایک فارمولے پر پہونچنے کے لئے تبادلہ خیال کررہی ہوں۔ جبکہ طویل عرصہ تک بی جے پی کے حلیف رہی شیوسینا نے اسمبلی انتخابات کے بعد چیف منسٹر کے عہدہ کیلئے 50:50 معاہدہ کی پاسداری کے نام پر الگ ہوگئی ہے۔ یہ پوچھے جانے پر کہ آپ کے اندازوں کے مطابق اگر یہ حکومت گرجاتی ہے تو کیا ایسی صورت میں بی جے پی ریاست میں حکومت تشکیل دے گی۔ اُنھوں نے کہاکہ اِس معاملہ میں کیا حکمت عملی اختیار کی جائے گی یہ پارٹی طے کرے گی۔ اُنھوں نے مزید کہاکہ کرکٹ اور سیاست میں کبھی بھی کچھ بھی ہوسکتا ہے۔ تاہم مجھے اِس بات پر حیرت ہے کہ نظریاتی طور پر ایک دوسرے سے متضاد جماعتیں کس طرح اتحادی حکومت تشکیل دے سکتی ہیں۔ شیوسینا اور بی جے پی کی جو بنیاد ہے وہ ہندوتوا پر ٹکی ہوئی ہے۔ گڈکری نے دعویٰ کیاکہ شیوسینا کے دعوؤں کے برعکس بی جے پی نے کبھی بھی چیف منسٹری کے عہدہ کے لئے کوئی وعدہ یا تیقن نہیں دیا تھا۔ چونکہ اِس کا فیصلہ انتخابات میں سب سے زیادہ نشستیں حاصل کرنے والی جماعتوں پر منحصر ہوتا ہے اور اِس بارے میں الیکشن کے بعد ہی کسی نتیجہ پر پہونچا جاتا ہے۔ گزشتہ دنوں شردپوار کے مودی سے ملاقات کے سوال پر اُنھوں نے کہاکہ وہ اِس بارے میں کوئی تفصیلات نہیں جانتے۔