صحتیاب مریضوں میں دوبارہ کورونا کی علامات تشویش کا باعث

   

احتیاطی تدابیر میں غفلت کا نتیجہ، محکمہ صحت کیلئے نیا چیالنج
حیدرآباد۔ کورونا مریضوں کی تعداد میں اضافہ کی ایک اہم وجہ صحت یاب ہونے والے مریضوں میں دوبارہ مرض کا پایا جانا شامل ہے۔ انڈین کونسل فار میڈیکل ریسرچ کی گائیڈ لائنس کے مطابق کورونا سے صحت یاب ہونے والے مریض کو چند دنوں تک ہوم کورنٹائن رکھا جانا چاہیئے لیکن گائیڈ لائنس کے بارے میں اس وقت اُلجھن پیدا ہوگئی جب ہاسپٹل سے ڈسچارج کے بعد کئی مریضوں میں دوبارہ کورونا کی علامات پائی گئی ہیں۔ تلنگانہ کے بشمول کئی ریاستیں کونسل فار میڈیکل ریسرچ کی گائیڈ لائنس پر عمل کررہی ہیں۔ شہر میں بعض معاملات منظر عام پر آئے جس میں گورنمنٹ ہاسپٹل سے دس دن کے علاج کے بعد ایک ہفتہ طویل ہوم کورنٹائن اور دس دن کے سیلف کورنٹائن کے باوجود مریض میں دوبارہ کورونا پازیٹیو پایا گیا۔ کام پر واپسی سے قبل جب ٹسٹ کروایا گیا تو وہ پازیٹیو نکلا۔ ان حالات میں مریض کیا کریں اس بارے میں حکام بھی جواب دینے سے قاصر ہیں۔ کئی افراد میں صحت یاب ہونے کے بعد دوبارہ سردی اور کھانسی جیسی علامات ظاہر ہوئی ہیں۔ نئی گائیڈ لائنس کے مطابق اگر کسی شخص میں معمولی علامات ہوں تو اسے کسی ٹسٹ کے بغیر علاج کے بعد دس دن میں ڈسچارج کیا جاسکتا ہے بشرطیکہ وہ کم از کم تین دن تک بخار سے محفوظ رہے۔ اس طرح کے مریضوں میں آکسیجن کی سطح 95 پائی گئی اور انہیں گھر جانے کی اجازت دی گئی۔ڈاکٹرس نے بتایا کہ بعض معاملات میں عدم احتیاط کے سبب دوبارہ کورونا ظاہر ہورہا ہے اور اس سے دیگر افراد میں بھی پھیلنے کے امکانات بڑھ چکے ہیں۔