صدرکووند سے مودی کی ملاقات‘ تشکیل حکومت کا دعویٰ‘ وزیراعظم منتخب مقرر

,

   

نئی دہلی ، 25 مئی (سیاست ڈاٹ کام) بی جے پی لیڈر نریندر مودی کو آج صدرجمہوریہ رامناتھ کووند نے وزیراعظم منتخب مقرر کیا، او رانھیں نئی حکومت تشکیل دینے کی دعوت بھی دی۔ صدر نے مودی سے کہا کہ مجلس وزراء اور اپنی تقریب حلف برداری کی تاریخ طے کریں۔ بی جے پی اور نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) نے متفقہ طور پر انھیں اپنا لیڈر منتخب کرلینے کے بعد مودی ہفتہ کی رات راشٹرپتی بھون پہنچے تاکہ اگلی حکومت تشکیل دینے کیلئے دعوے داری پیش کرسکیں۔ قبل ازیں این ڈی اے قائدین نے 17 ویں لوک سبھا میں اس گروپ کی اکثریت کے ثبوت کے طور پر اپنے ایم پیز کی فہرست صدرجمہوریہ کو پیش کی۔ مودی نے بعدازاں راشٹرپتی بھون کے برآمدے میں میڈیا کے نمائندوں کو بتایا کہ صدرکووند نے انھیں ’پرائم منسٹر الیکٹ‘ مقرر کیا اور اُن سے نئی حکومت تشکیل دینے کیلئے کہا ہے۔ ’’میں این ڈی اے قائدین کا یہ ذمہ داری مجھے دینے پر شکرگزار ہوں۔‘‘ انھوں نے کہا کہ عوام کے دیئے گئے ’’زبردست خط اعتماد‘ کے ساتھ اُن کی امنگیں پوری کرنے کی ذمہ داری بھی عائد ہوتی ہے۔

اقلیتوں تک رسائی حاصل کریں، ایم پیز کو مودی کی تاکید
قبل ازیں نریندر مودی نے بی جے پی زیرقیادت این ڈی اے کا لیڈر منتخب کئے جانے کے بعد کہا کہ اُن کی حکومت اب نیا سفر شروع کرے گی تاکہ نئی توانائی کے ساتھ نیا ہندوستان تعمیر کیا جائے اور اقلیتوں تک رسائی حاصل کی جاسکے۔ انھوں نے اپنی 75 منٹ کے خطاب میں کہا کہ برسراقتدار مخلوط کو بھروسہ حاصل کرنا اور کسی امتیاز کے بغیر کام کرنا ہوگا۔ انھوں نے اپنی پہلی تقریر میں این ڈی اے ایم پیز کو مشورہ دیا کہ وہ کوئی امتیاز کے بغیر اپنا کام انجام دیں اور اقلیتوں کا بھروسہ حاصل کریں۔ این ڈی اے میں خصوصیت سے بی جے پی پر لگ بھگ ہمیشہ تنقیدیں ہوتی رہی ہیں کہ وہ اقلیتوں کی پریشانیوں پر کان نہیں دھرتی اور سب کو ساتھ لے کر چلنے کی سیاست پر عمل نہیں کرتی ہے۔ مودی نے دستور کے آگے سر جھکانے کے بعد اپنی تقریر شروع کی اور کہا: ’’ہمارا منتر سب کا ساتھ، سب کا وکاس اور سب کا وشواس‘ ہونا چاہئے۔ انھیں (اقلیتوں کو) اپوزیشن کے حوالے نہیں کیا جاسکتا، جو ہماری خاموشی کا فائدہ اٹھاتے ہیں!‘‘