صدر وحدت اسلامی مولانا نصیر الدین کی گرفتاری و رہائی

   

حیدرآباد۔ 5 اگست (سیاست نیوز) صدر وحدت اسلامی تلنگانہ مولانا محمد نصیرالدین اور ان کے تین ساتھیوں کو ٹاسک فورس نے اُس وقت حراست میں لے لیا جب وہ عابڈس علاقہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کیلئے جارہے تھے۔ مولانا نصیرالدین نے آج میڈیا کو یہ اطلاع دی تھی کہ وہ کشمیر کو دو حصوں میں تقسیم کرنے اور دفعہ 370 کو ختم کئے جانے کے خلاف شام 5 بجے پریس کانفرنس سے خطاب کرینگے ۔ اس اطلاع کے بعد پولیس چوکس ہوگئی اور انہیں حیدرآباد کلکٹریٹ کے قریب ٹاسک فورس نے حراست میں لے لیا اور انہیں پولیس اسٹیشن عابڈس منتقل کیا۔ ٹاسک فورس نے اس کارروائی میں مولانا نصیرالدین کے علاوہ علی بن اسلم، احمد رزاق صدیقی اور ان کے ڈرائیور نظام الدین کو بھی احتیاطی گرفتاری کے تحت حراست میں لے لیا۔ مولانا کو مغرب سے قبل پابندِ مچلکہ کرنے کے بعد رہا کردیا۔ اس کے بعد مولانا نصیرالدین نے میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی حکومت کا فیصلہ ہندوستان کی تاریخ میں سیاہ دن ہے اور اس فیصلہ کے ذریعہ کشمیریوں کے ساتھ ناانصافی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے اس فیصلے سے کشمیری افراد کے حقوق سلب کرلئے ہیں۔