صدر ٹرمپ کی امیدیں دم توڑ گئیں، صدارتی الیکشن شفاف قرار

,

   

2024ء میں صدارتی انتخاب کا مقابلہ کرنے ٹرمپ کا اشارہ

واشنگٹن: امریکہ کے اٹارنی جنرل ولیم بار نے صدارتی انتخابات میں بڑے پیمانے پر دھاندلی کے دعوؤں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ایسے شواہد نہیں ملے جس سے انتخابی نتائج میں فرق پڑ سکتا ہو۔خبر رساں ادارے کے مطابق اٹارنی جنرل ولیم بار نے انٹرویو کے دوران بتایا کہ وفاقی تحقیقاتی ادارے اور امریکی اٹارنیز نے انتخابات میں جعل سازی سے متعلق شکایات کا جائزہ لیا ہے تاہم دھاندلی کے ایسے شواہد نہیں ملے جس سے نتائج تبدیل ہوجائیں۔صدارتی الیکشن کو شفاف قرار دینے والے اٹارنی جنرل ولیم بار کو صدر ٹرمپ کا حامی سمجھا جاتا ہے اور انہوں نے اس سے قبل انتخابی عمل میں جعلسازی کے بارے میں کئی بار انتباہ بھی جاری کیا تھا۔اٹارنی جنرل ولیم بار سے قبل امریکی ریاستوں کے الیکشن حکام اور اسٹیٹ گورنرز بھی گزشتہ کئی ہفتوں سے صدارتی الیکشن میں دھاندلی کے الزامات کی تردید کرتے آئے ہیں۔اٹارنی جنرل ولیم بار کے بیان کے بعد امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی امیدیں دم توڑ گئیں، انہوں نے ایک بیان میں کہا تھا کہ 20 جنوری سے قبل چیزیں تبدیل ہوسکتی ہیں اور قانونی طور پر جوبائیڈن کی جیت کے اعلان تک وہ انہیں صدر تسلیم نہیں کریں گے۔ اسی دوران صدر امریکہ ڈونالڈ ٹرمپ نے اشارہ دیا ہیکہ وہ اگر 2020ء کے صدارتی انتخابی نتائج میں کامیاب ہونے میں ناکام ہوں تو 2024ء میں دوبارہ صدارتی انتخابی مقابلہ کریں گے۔ وائیٹ ہاؤس میں تعطیلات کے استقبالیہ پارٹی کے دوران ٹرمپ نے مہمانوں کے ہجوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چار سال ہمارے لئے بہت ہی شاندار رہے۔ ہم مزید چار سال حکومت کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ اگر اس میں کامیابی ملتی ہے تو میں آپ کو چار سال بعد پھر دوبارہ دکھائی دوں گا۔