صرف ائین سے معاشرہ نہیں چلتا‘ آر ایس ایس کے سریش بھیاجی جوشی کا بیان 

,

   

سنگھ انتظامیہ نے کہاکہ تنظیم کے سامنے’’ ہندوتہذیب کے خلاف سازش‘‘ کا نمونہ دیکھائی دے رہا ہے‘ جیسا کہ دیوالی کے دوران پٹاخے جلانے پر پابندی اور جلی کٹو فیسٹول میں بیلوں کی لڑائی پر روک ۔

گوالیار ۔ ایک روز قبل راشٹرایہ سیوم سیوک سنگھ ( آر ایس ایس) کے جنرل سکریٹری سریش بھیاجی جوشی نے کہاکہ معاشرہ صرف ائین کے دائرکار میں نہیں چل سکتا کیونکہ اس میں روایت‘ تہذیب اور عقیدہ کی بھی کوئی جگہ ہے

۔ہندؤؤں سے متعلق سنائے گئے عدالت کے کچھ فیصلوں پر انہوں نے بات کی ۔مدھیہ پردیش کے گوالیار میں اکھیل بھارتیہ پرتیندھی پریشد کے آخری روز جوشی نے کہاکہ سنگھ نے ہندوؤں کے عقائد اورروایتوں کو تحفظ فراہم کرنے کے متعلق ایک قرارداد منظوری کی ہے۔

انہوں نے کہاکہ’’ میں تسلیم کرتاہوں کہ ائین کی اپنی طاقت او راختیارات ہیں‘ مگر سماج صرف ائین کے اصولوں کی بنیاد پر نہیں چل سکتا‘‘

۔سنگھ انتظامیہ نے کہاکہ تنظیم کے سامنے’’ ہندوتہذیب کے خلاف سازش‘‘ کا نمونہ دیکھائی دے رہا ہے‘ جیسا کہ دیوالی کے دوران پٹاخے جلانے پر پابندی اور جلی کٹو فیسٹول میں بیلوں کی لڑائی پر روک ۔

سنگھ نے اعلی عدالت کے اس فیصلے کو بھی تسلیم کرلیا جس میں کیرالا کی سبرایملا مندر میں عورتوں کے داخلے پر صدیوں سے عائد پابندی کو برخواست کرنے کاحکم سنایاگیاتھا۔انہوں نے کہاکہ ہم نے اپنی قراردادمیں ان سے جو ہندؤ نہیں ہیں اس معاملے میں استفسار کیاہے۔

جوشی نے کہاکہ قرارداد میں آرٹیکل 370کے متعلق بات کہی گئی ہے