ضعیف ماں کے ساتھ اولاد کی بے اعتنائی

,

   

بیمار ہونے پر تیمار داری کے بجائے رقم چھیننے کے بعد سڑک پر چھوڑنے کا واقعہ
حیدرآباد :۔ ضعیف بیمار ماں کو اس کے اپنے سگے بیٹے نے علاج کرانے اور تیمار داری کرنے کے بجائے 40 ہزار روپئے نقد رقم چھین کر اس کو بے یار و مددگار سڑک کے بیچوں بیچ چھوڑ دیا جس پر 77 سالہ ضعیف خاتون ٹھیلہ بنڈی کے نیچے سر چھپانے کے لیے مجبور ہوگئی ۔ اولاد ماں باپ کے لیے اثاثہ ہوتی ہے لیکن چند اولاد ماں باپ کی دولت اور اثاثہ پر اپنا حق جتاتے ہوئے ان کی خدمت سے راہ فرار اختیار کررہے ہیں ۔ ایسے کئی واقعات ہماری نظروں سے گذر رہے ہیں ایسا ہی ایک دل ہلا دینے واقعہ ریاست تلنگانہ کے ضلع بھونگیر ہیڈکوارٹر پر پیش آیا ہے ۔ تفصیلات کے بموجب ضلع میڑچل گھٹکیسر منڈل کے موضع انوجی گوڑم کی ساکن 77 سالہ کیشٹماں چند دنوں سے بیمار ہے اس کے فرزند نے 5 دن قبل علاج کی غرض سے اس ضعیف خاتون کو بھونگیر کے ایک ہاسپٹل کو لے آیا ۔ لیکن اتوار کو اس ضعیف خاتون کے بیٹے اور بہو نے اس کے پاس موجود 40 ہزار روپئے کی نقد رقم حاصل کرتے ہوئے اس ضعیف خاتون کو بھونگیر کے نئے بس اسٹانڈ کے قریب سڑک پر لاوارث چھوڑ دیا ۔ اس لاچار بیمار ضعیف ماں سڑک کے کنارے ٹھیلہ بنڈی کے نیچے اپنا سر چھپانے کے لیے مجبور ہوگئی ہے ۔ مقامی عوام نے اس خاتون پر رحم کرتے ہوئے کھانے پینے کی اشیاء فراہم کی ہے ۔ ماں باپ چاہے وہ امیر ہو کہ غریب اپنے بچوں کو اپنا پیٹ کاٹ کر خود نہ کھا کر انہیں کھلاتے ہیں بچوں کے چلنے پھرنے تک اس کی انگلیاں تھام کر اس کے قدم سے قدم ملا کر چلتے ہیں ۔ ضعیفی میں بھی ماں باپ بچوں سے یہی امید رکھتے ہیں مگر اولاد اپنی ذمہ داریوں کو بھول کر پیدا کرنے والے ماں باپ سے ہی لاپرواہی اور بے اعتنائی سے پیش آرہے ہیں جس کی زندہ مثال 77 سالہ ضعیف بیمار خاتون کشٹماں ہے ۔۔