’طوفان الاقصیٰ‘ فلسطینی کاز کوختم کرنے کیخلاف فطری رد عمل تھا:حماس

,

   

غزہ: حماس نے اتوار کو اسرائیل پر 7 اکتوبر کے حملے کے حوالے سے شائع ہونے والی ایک دستاویز میں اس بات پر زور دیا ہے کہ آپریشن ’’طوفان الاقصیٰ‘‘ فلسطینی کاز کو ختم کرنے کے اسرائیلی ’’منصوبوں‘‘ کا مقابلہ کرنے کے لیے ایک “ضروری قدم اور قدرتی ردعمل” تھا”۔18 صفحات پر مشتمل ایک طویل دستاویز میں “طوفان الاقصیٰ کیوں ضروری تھا” کے عنوان سے تفصیلات جاری کی ہیں۔ یہ دستاویز عربی اور انگریزی زبانوں میں تیار کی گئی ہے۔ حماس نے بیان کیا کہ اسرائیل کا یہ دعویٰ کہ حماس کے جنگجو عام شہریوں کو نشانہ بناتے ہیں سراسر بہتان اور جھوٹ ہے۔ ممکن ہے اسرائیلی سکیورٹی اور فوجی نظام کے مکمل اور تیزی سے تباہی اور سرحدی باڑ کی دوسری طرف پیش آنے والے واقعات میں کسی عام شہری کو نشانہ بنانے کا واقعہ پیش آیا ہو مگر حماس عام شہریوں، خواتین اور بچوں کو جنگ کا ایندھن نہیں بناتی۔حماس نے غزہ کی پٹی پر اسرائیلی جارحیت کو فوری طور پر روکنے، جرائم اور نسل کشی کے خاتمے اور کراسنگ کھولنے، غزہ پٹی پر محاصرہ ختم کرنے اور امداد پہنچانے کیلئے کام کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔دستاویز میں اس نے غزہ کے حوالے سے کسی بھی بین الاقوامی اور اسرائیلی منصوبے کو مسترد کر دیا جو غزہ کی پٹی کے مستقبل کا تعین کرنا چاہتے ہیں۔ حماس کا کہنا ہے کہ فلسطینی قوم اپنے مستقبل کا فیصلہ خود کرے گی۔