ظلم کے خلاف آواز اٹھانا ایک بنیادی فریضہ ہے: مولانا خالد سیف اللہ رحمانی صاحب

   

ظلم کبھی افراد واشخاص کی طرف سے پیش آتا ہے اور کبھی حکومت کی طرف سے، اگر حکومت ظالمانہ رویہ اختیار کرے تو اس کے خلاف آواز اُٹھانا اور زیادہ اہم ہے؛ کیوں کہ حکومتیں ہوتی ہی ہیں امن وامان اور عدل وانصاف قائم کرنے کے لئے، اگر وہی آمادۂ ظلم ہو جائے تو یہ ایسا ہی ہو گا جیسے چوکیدار خود چوری کرنے لگے، یہ ظلم بھی ہے اور اپنے فریضہ سے کوتاہی بھی، بہ حیثیت مسلمان ہماری ذمہ داری ہے کہ مسلمانوں پر یا ملک کے کسی بھی گروہ پر ظلم ہو تو مسلمان قانون کے دائرہ میں رہتے ہوئے اور امن وامان کا خیال رکھتے ہوئے ان کا مقابلہ کریں اور اس سے راہ فرار اختیار نہ کریں؛ اسی لئے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: جہاد کی سب سے افضل شکل یہ ہے کہ ظالم حکمراں کے سامنے انصاف اور سچائی کی بات پیش کی جائے ’’ أفضل الجھاد کلمۃ حق عند سلطان جائر‘‘ (مسند احمد، حدیث نمبر: ۱۱۱۴۳)

      بشکریہ: سوشل میڈیا ڈیسک آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ