جاوید میاں داد نے انکشاف کیاہے کہ انگلینڈ کے خلاف1992کے ورلڈ کپ میں بلے بازی کے دوران ان کی توانائی میں بہت کمی تھی کیونکہ وائرس کی وجہہ سے انہیں کافی مقدار میں پسینہ بہہ رہاتھا
ایک ایسے وقت میں جب کرونا وائرس کی وباء کے پیش نظر دنیا بھر میں لاک ڈاؤن ہے اور ایک اندازے کے مطابق پانچ لاکھ سے زائد اس وباء کا شکار ہونے کی وجہہ سے زیر علاج ہیں‘
پاکستان کے سابق بلے باز جاوید میاں داد نے انکشاف کیاہے کہ انگلینڈ کے خلاف1992کے ورلڈ کپ میں بلے بازی کے دوران ان کی توانائی میں بہت کمی تھی کیونکہ وائرس کی وجہہ سے انہیں کافی مقدار میں پسینہ بہہ رہاتھا
۔پاکستان کے عالمی کپ جیتنے کے 18سال کی تکمیل کے موقع پر جاوید میاں داد نے انکشاف کیاہے کہ آسڑیلیا اور نیوزی لینڈ میں ہوئے1992کے عالمی کپ کے دوران میاں داد وائرس کا شکار ہوگئے تھے اور انہیں بلے بازی کرنے میں بھی دشواری پیش آرہی تھی
اس میاچ میں میاں داد اور اس وقت کے ٹیم کے کپتان عمران خان کی تیسرے وکٹ کے لئے 139رن بنائے تھے۔ کپتان عمران خان نے 110گیندوں میں 72رن بنائے جبکہ میاں داد نے 58گیندوں میں 98رن بنائے تھے۔
انضمام الحق کے 46گیندوں میں 42اور وسیم اکرم کے18گیندوں میں 33رنوں کی بدولت انگلینڈ کے خلاف پاکستان نے 249رن بنائے تھے۔
جس کے جواب میں انگلینڈ227رن 49.2اوورس میں بنائے اور پاکستان نے 22رنوں سے یہ میا چ جیت پر ورلڈ کپ پر اپنا قبضہ جما لیاتھا۔
وسیم اکرم اور لگ اسپنر مشتاق احمد نے تین تین وکٹ لئے تھے۔ میاں داد نے اپنے کیریر کے 124ٹسٹ مقابلوں میں 8832رن بنائے ہیں جبکہ 233ایک روز مقابلوں میں 7381پاکستان کے لئے رن بنائے ہیں
انہوں نے کہاکہ عمران خان کی زیر قیادت ٹیم نہایت خوش قسمت تھی جو 1992کے ورلڈ کپ فائنل میں پہنچی تھی۔