عداوت و ناامیدی کی سیاست سے باز آجائیں: پرینکا

,

   

آنے والی نسلوں کیلئے سیاسی روش بدلنا ضروری، جمہوریت بی جے پی کا نشانہ

فتح پور ؍ حمیرپور (یوپی) ۔ 24 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) کانگریس لیڈر پرینکا گاندھی نے آج ووٹروں سے اپیل کی کہ عداوت اور یاس و ناامیدی کی سیاست کو ختم کرنے اور لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی کو سبق سکھانے میں مدد کریں۔ وہ فتح پور میں جہاں 6 مئی کو پولنگ مقرر ہے، انتخابی جلسہ سے خطاب کررہی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ سیاست کو بدلئے، نہ صرف آپ کے علاقے یا آپ کی ضروریات کیلئے بلکہ آپ کی آنے والی نسلوں کیلئے بھی موجودہ سیاسی روش کو بدلنا ضروری ہے تاکہ ملک کو بچایا جاسکے کیونکہ ملک خطرہ میں ہے۔ کانگریس جنرل سکریٹری نے کہا کہ عوام کے مابین اختلافات اور منفی رجحان پیدا کرنے کی سیاست کو ختم کرے اور ایسی سیاست فروغ دیں جو آپ کی بات کرے، آپ کی شکایات سنیں اور ان کی یکسوئی کیلئے کوششیں کرے۔ کانگریس پارٹی کیلئے مشرقی یوپی کی انچارج پرینکا گاندھی نے کہا کہ جمہوریت میں عوام کی طاقت سے بڑھ کر کچھ نہیں ہوتا۔ انہوں نے رائے دہندوں سے ایسے شخص کی مدد نہ کرنے کی اپیل کی جو جھوٹی باتیں کہتا ہے اور آپ کیلئے کام نہیں کرتا۔ بی جے پی کی سیاست اب بنیادی سطح والی سیاست نہیں رہی۔ اس کا عوام سے کوئی رابطہ نہیں ہے اور اگر یہ محض ہوائی قلعے بناتے ہیں تو انہیں سبق سکھانے کا وقت آ چکا ہے۔ ان کی سیاست کی حقیقت یہ ہیکہ کسان، نوجوان، خواتین اور ورکرس کو استحصال کا احساس ہورہا ہے۔ پرینکا نے عوام سے بیدار ہوجانے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ جیسے ہی آپ میں بیداری پیدا ہوجائے گی

اس قسم کے لوگ ملک کو برباد کرنے میں کامیاب نہیں ہو پائیں گے۔ انہوں نے بی جے پی پر جمہوریت کو کمزور کرنے کی کوشش کا الزام عائد کیا اور دعویٰ کیا کہ اترپردیش کے عوام نے انہیں بتایا ہیکہ ان کو اپنی آواز اٹھانے پر پٹائی برداشت کرنی پڑی ہے۔ پرینکا نے بتایا کہ میں ایک ٹیچر سے ملی جو احتجاج میں شریک تھیں کیونکہ اسے اس کی تنخواہ نہیں مل رہی تھی۔ اسے مار پیٹ کر جیل بھیج دیا گیا اور حتیٰ کہ این ایس اے (نیشنل سکیوریٹی ایکٹ) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔ آپ سوچئے کہ ایک خاتون ٹیچر کے خلاف این ایس اے لاگو کیا جارہا ہے محض اس لئے کہ اس نے اپنی تنخواہ کا تقاضہ کیا۔ میری ملاقات وارانسی میں نوجوانوں سے ہوئی جنہوں نے مجھے بتایا کہ جب انہوں نے احتجاج کیا تو انہیں بھی زدوکوب کیا گیا۔ پرینکا نے مزید کہا کہ ہندوستان جمہوریہ ملک ہے۔ جمہوریت نے جب عوامی احتجاج یا مطالبات ہوتے ہیں تو ظاہر ہوجاتا ہیکہ برسراقتدار حکومت معقول کارکردگی پیش نہیں کررہی ہے۔ اسی لئے عوام سرعام احتجاج کی شکل میں اپنی شکایت پیش کرنے پر مجبور ہورہی ہے لیکن بی جے پی حکومت ایسا سوچتی ہے کہ وہ آپ کیلئے کچھ کام کرے تو گویا وہ آپ پر احسان کررہی ہے حالانکہ آپ ہی نے انہیں خدمت گذار کے طور پر منتخب کیا ہوا ہے۔