عصمت ریزی کے ملزم لنگایت پجاری پر کرناٹک پولیس کا شکنجہ تنگ

,

   

چترا درگا۔ نابالغ لڑکیوں کے ساتھ جنسی زیادتیوں کے ضمن میں عصمت ریزی کے ملزم لنگایت پجاری شیوا مورتی مورگھا شارنارو سے کرناٹک پولیس نے ہفتہ کے روز پوچھ تاچھ کی ہے۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ تحقیقاتی افیسر ایس پی انل کمار کی نگرانی والے افسران کی ایک ٹیم نے ان کے دفتر میں پجاری پر شکنجہ کسا ہے۔

ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ جمعہ کے روز اس ٹیم نے دوگھنٹو ں تک پجاری سے پوچھ تاچھ کی ہے۔ سکنڈ ضلع اور سیشنس عدالت جج بی کے کومالانے عدالت کی جانکاری کے بغیر ملزم پجاری کو اسپتال منتقل کرنے کے عمل پر استغاثہ کوآڑے ہاتھوں لیاہے۔

پولیس ممکنہ طور پر نابالغ لڑکیوں پر جنسی حملے کرنے والے پجاری سے پوچھ تاچھ کرے گی او ر اس سے ان الزامات پر بھی غور کی توقع کریگی کہ لنگایت پجاری نے مٹھ میں ان جرائم کو عدالت بنالیاتھا۔ درایں اثناء ضلع سرجن بسوارجو جس نے کہاتھا کہ پجاری کو قلب کی پیچیدگیاں پیدا ہوگئیں ہیں اب وہ بھی رڈار میں آگئے ہیں۔

پجاری کے وکیل کی جانب سے انہیں ’ست ویک کھانا‘ فراہم کرنے کی درخواست عدالت نے مستر د کردیا اور اس کے بجائے انتظامیہ سے استفسار کیاکہ عصمت ریزی کے ملزم کوجیل میں دیا جانے والے مستقل کھانے فراہم کریں۔

اس کیس کی دوسرے ملزم ہاسٹل وارڈن رشمی کو 14دنوں کی عدالتی تحویل میں بھیج دیاگیا ہے اور اس کو شیو ا موگا سنٹرل جیل منتقل کیاگیا ہے کیونکہ چترا درگا میں خواتین کے لئے علیحدہ جیل نہیں ہے۔

درایں اثناء پولیس دیگر تین ملزمین بشمول نابالغ جونیر پجاری بسوادتیا سوامی جی کی تلاش میں ہے جو مفرور بتائے جارہے ہیں۔ عدالت میں انہوں نے ضمانت قبل ازگرفتاری کی درخواست دی ہے۔

ذرائع کی جانکاری کے مطابق مذکورہ ملزم اس وقت کمرے عدالت میں ٹوٹ اور روپزا جب عدالت نے اس کو پولیس تحویل میں دیدیاتھا۔