غزہ سرحد پر اسرائیلی فوج کی فائرنگ، چار فلسطینی ہلاک

,

   

یروشلم ۔10 اگسٹ ۔(سیاست ڈاٹ کام) اسرائیلی سپاہیوں نے غزہ سرحد پر ہفتہ کے روز چار انتہائی مسلح فلسطینیوں کو گولی مارکر ہلاک کردیا جن کے منجملہ ایک فلسطینی نے سرحد عبور کرنے میں کامیاب ہوتے ہوئے اسرائیلی سپاہیوں پر بم پھینکا تھا ۔ غزہ سرحد پر مارچ 2010 ء سے فلسطینیوں نے دوبارہ احتجاج کا آغاز کیا تھا جس کے بعد سے اس مقام پر فلسطینی احتجاجیوں اور اسرائیلی سپاہیوں کے درمیان تصادم کے واقعات عام اور روزمرہ کا معمول بن گئے ہیں۔ اسرائیلی فوج کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’دہشت گرد ، اے کے 47 رائفل ‘‘ ، آر پی سی گرینیڈ لانچرس اور دستی بموں سے لیس تھے ۔ اسرائیل کی ایک خاتون ترجمان نے کہاکہ ’’فوج نے ایک دہشت گرد پر فائرنگ کی جو سرحدی رکاوٹیں توڑتا ہوا ممنوعہ علاقہ میں داخل ہوا تھا اور سپاہیوں پر بم پھینکا تھا‘‘ ۔ کوئی بھی اسرائیلی اس بم حملے میں زخمی نہیں ہوا ۔ غزہ سرحد کے قریب فلسطینی مظاہرین گزشتہ ایک دہائی سے ڈالی جانیوالی رکاوٹیں ختم کرنے کا مطالبہ کررہے ہیں ۔ ان رکاوٹوں کے خلاف اکثر پرتشدد احتجاج ہوتا ہے اور اسرائیلی فوج مہلک انداز میں جواب دیا کرتی ہے ۔ غزہ سرحد پر مارچ 2010ء سے تاحال کی گئی اسرائیلی فوجی کارروائیوں میں کم سے کم 301 فلسطینی ہلاک ہوئے ہیں۔ اس مدت میں اسرائیل کے سات سپاہی فلسطینیوں کے حملوں میں ہلاک ہوئے ہیں۔