غزہ میں ’ اسرائیل کے جاسوسوں‘ سمیت پانچ فلسطینیوں کو پھانسی

   

ٹرائل کے دوران مدعا علیہان کو اپنے دفاع اور بے گناہی ثابت کرنے کا پورا موقع دیا گیا : حماس

غزہ : فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی پر حکمران حماس موومنٹ نے پانچ شہریوں کو سزائے موت دی ہے جن میں سے دو نے اسرائیل کے ساتھ ’ساز باز‘ کیا تھا۔خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق حماس نے ایک بیان میں کہا کہ ’اتوار کی صبح پانچ افراد کو سزائے موت دی گئی جن میں سے دو پر قابض (اسرائیل) سے ساز باز ثابت ہوئی تھی جبکہ تین دیگر کو جرائم کے مقدمات میں پھانسی دی گئی۔‘بیان میں مزید کہا گیا کہ ٹرائل کے دوران مدعا علیہان کو اپنے دفاع اپنی بے گناہی ثابت کرنے کا پورا موقع دیا گیا۔حماس کی وزارت داخلہ نے پانچوں افراد کے سنہ پیدائش اور دیگر تفصیلات جاری کیں تاہم اْن کے مکمل نام ظاہر نہیں کیے۔جن دو افراد کو اسرائیل سے ’ساز باز‘ کے جرم میں سزا دی گئی اْن کی تاریخ پیدائش سنہ 1978 اور سنہ 1968 تھی۔ان میں سے ایک خان یونس کے علاقے کا رہائشی تھا جو غزہ کی پٹی کے جنوب میں ہے۔ اس کو اسرائیل کے لیے جاسوسی کے جرم میں سزا دی گئی۔حماس کے بیان کے مطابق مجرم نے ’سنہ 1991 میں اسرائیل کو مزاحمتی تحریک سے وابستہ افراد، ان کے رہائشی پتے اور راکٹوں کے لانچنگ پیڈز کے علاقوں کی معلومات فراہم کی تھیں۔بیان کے مطابق دوسرے شخص پر سنہ 2001 میں اسرائیل کو انٹیلیجنس معلومات فراہم کرنے کا جرم ثابت ہوا تھا۔ ’اس کے نتیجے میں اسرائیل حملے کیے گئے جن میں شہریوں کی شہادتیں ہوئیں۔‘حماس کے بیان کے مطابق جن افراد کو سزائے موت دی گئی اْن کو صفائی کا پورا موقع فراہم کیا گیا تھا۔ فائل فوٹو: اے ایف پیحماس کی وزارت داخلہ نے بتایا کہ دیگر تین شہریوں پر قتل کے الزامات ثابت ہوئے تھے جس کے نتیجے میں پھانسی کی سزا پر عمل درآمد کیا گیا۔