غزہ میں جنگ بندی اور قیدیوں کی رہائیکیلئے قطر میں مذاکرات

   

دوحہ: ایک اسرائیلی اہلکار نے خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کو بتایا ہے کہ اسرائیلی موساد انٹیلی جنس سروس کے چیف کی سربراہی میں ایک اعلیٰ سطحی وفد آج پیر کو قطر بھیجے گا تاکہ حماس کے ساتھ ثالثی کے ذریعے بات چیت کی جائے۔ اس بات چیت کا مقصد غزہ میں چھ ہفتے کی جنگ بندی کو یقینی بنانا ہے جس کے تحت حماس 40 قیدیوں کو رہا کرے گی۔اہلکار نے کہا کہ مذاکرات کے اس مرحلے میں کم از کم دو ہفتے لگ سکتے ہیں، جس سے حماس کے مذاکرات کاروں کو پانچ ماہ سے زائد جنگ کے بعد محصور پٹی کے اندر تحریک کے ساتھ بات چیت کرنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔مذاکرات سے واقف ایک ذریعہ نے ’اے ایف پی‘ کو بتایا کہ موساد کے سربراہ کی قطری وزیر اعظم اور مصری حکام کی آج سوموار کو دوحہ میں ملاقات متوقع ہے، جس میں ممکنہ جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے پر بات چیت ہوگی۔ذرائع نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی درخواست پر کہا کہ موساد کے سربراہ ڈیوڈ برنیا، قطری وزیر اعظم محمد بن عبدالرحمٰن آل ثانی اور مصری حکام کے درمیان ملاقات آج (پیر کو) متوقع ہے۔ “