غزہ میں رفیو جی کیمپ پر اسرائیل کے تازہ فضائی حملے میں 100کی موت۔ اموات کی تعداد8675تک پہنچ گئی

,

   

وزرات صحت کے ترجمان اشرف القدری نے ایک بیان میں کہاکہ مرنے والوں میں 130ہیلتھ ورکرس تھے
تل ابیب۔ ماہ اکتوبر کے آخری دن منگل کے روزشمالی غزہ میں جابیلا رفیوجی کیمپ پر اسرائیل کے ایک بمباری میں بتایاجارہا ہے کہ 50سے زائد لوگوں کی موت ہوگئی ہے اور ہزاروں زخمی ہوئے ہیں۔ اکتوبر 7کے روز اسرائیل پر ہونے والے حملوں کے بعد سے اس تازہ حملے کے ساتھ جاں بحق ہونے والے فلسطینیوں کی جملہ تعداد 8575تک پہنچ گئی ہے۔

فلسطین کی وزرات صحت نے جاری کردہ ایک بیان میں کہاکہ ”شمالی غزہ پٹی کے جابیلا کیمپ میں بڑے پیمانے پررہ رہے لوگوں کی گھناؤنی نسل کشی کے واقعہ میں 50سے زائد شہید ہوگئے ہیں اور150کے قریب زخمی ہیں جبکہ درجنوں ملبے کے نیچے دبے ہوئے ہیں“۔

https://x.com/qudsn/status/1719365535635247208?s=20

وزرات صحت کے ترجمان اشرف القدری نے ایک بیان میں کہاکہ مرنے والوں میں 130ہیلتھ ورکرس تھے۔ اس بیان میں یہ بھی کہاگیاہے کہ 15اسپتال تباہ ہوگئے ہیں۔بیان میں مزیدکہاگیا ہے کہ کم ازکم 32ہیلتھ کیر سنٹربھی تباہ کردئے گئے ہیں اور کام نہیں کررہے ہیں۔

اس سے متعلق پیش رفت میں غزہ کے الشفا اسپتال میں ایندھن کی کمی کی وجہہ سے اسپتال کے جنریٹرس بند ہوگئے ہیں‘ جس کی وجہہ سے صحت سے متعلق بڑی تباہی پیش آرہی ہے۔

مہدت عباس ترجمان الشفاء اسپتال نے ائی اے این ایس کو بتایاکہ 50,000سے زائد بے گھر افراد الشفاء اسپتال میں ہیں۔ انہوں نے مزیدکہاکہ اسرائیل کی جانب سے حماس کے جنگجوؤں کے اسپتالوں میں چھپے رہنے الزامات مکمل طور پر بے بنیااورغلط ہیں۔

عباس نے مزیدکہاکہ ”اسرائیل کی قابض فوج نے اسپتال میں چھپے ہوئے ایک بھی جنگجو کی تصویر جاری نہیں کی ہے۔ وہ تخیل اورمصنوعی ذہانت کی دنیا میں ہیں تاکہ اس تصویر کی حمایت کرسکیں جو انہوں نے اپنے تخیل میں کھینچی ہے اور ایسا جواز تیار کیاہے جس کا کوئی وجود نہیں ہے“۔

الشفاء اسپتال کے ترجمان نے دنیا بھر کے صحافیوں اور انٹر نیشنل ریڈ کرکو اسپتال میں مدعو کیاہے تاکہ وہ خود دیکھیں لیں کہ آیا اسپتال میں جنگجو وں کا قبضہ ہے۔

قابل غور بات یہ ہے کہ اسرائیل نے ایک بیان جاری کیا ہے کہ الشفاء اسپتال غزہ پٹی میں اسرائیل کونشانہ بنانے والے حماس دہشت گردوں کے چھپے رہنے کے اہم مراکز میں سے ایک ہے۔