غزہ پر اسرائیلی حملے میں ایک اور فلسطینی صحافی شہید ہوگیا۔

,

   

اس کی موت سے غزہ کی پٹی میں 7 اکتوبر 2023 کو تنازعہ شروع ہونے کے بعد سے ہلاک ہونے والے صحافیوں کی کل تعداد 247 ہو گئی۔

القدس ٹوڈے ٹی وی کے لیے کام کرنے والی ایک فلسطینی صحافی 31 اگست کو غزہ شہر میں ان کے اپارٹمنٹ کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں اپنے شوہر اور بچوں سمیت ہلاک ہو گئی۔

متاثرہ، جس کی شناخت اسلام عابد کے نام سے ہوئی ہے، تنازع میں اپنی جان سے ہاتھ دھونے والا تازہ ترین صحافی ہے۔ غزہ میڈیا آفس کے مطابق، اس کی موت سے غزہ کی پٹی میں 7 اکتوبر 2023 کو تنازع شروع ہونے کے بعد سے ہلاک ہونے والے صحافیوں کی کل تعداد 247 ہو گئی ہے۔

میڈیا آفس نے اسرائیلی حملے کی مذمت کرتے ہوئے اسے فلسطینی صحافیوں پر جان بوجھ کر حملہ قرار دیا جس کا مقصد فلسطینی بیانیے کو دبانا اور سچائی کو خاموش کرنا ہے۔ فلسطینی انفارمیشن سینٹر (پی آئی سی) کی رپورٹ کے مطابق، دفتر نے ان خلاف ورزیوں کا ذمہ دار اسرائیل اور اس کے اتحادیوں کو ٹھہرایا اور حملوں کو جنگی جرائم قرار دیا۔

حماس کے عسکریت پسندوں کی طرف سے 7 اکتوبر 2023 کو جنوبی اسرائیل پر حملہ کرنے کے بعد یہ تنازعہ شدت اختیار کر گیا، ہزاروں راکٹ داغے گئے اور یرغمال بنائے گئے۔

اس کے جواب میں اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے طویل فوجی مہم کا انتباہ دیا۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے فوری جنگ بندی کے مطالبے کے باوجود اسرائیل نے غزہ میں اپنی فوجی کارروائی جاری رکھی ہوئی ہے۔

انسانی اثرات تباہ کن رہے ہیں، تقریباً 63,500 فلسطینی جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے تھے، ہلاک اور 159,490 سے زیادہ زخمی ہوئے۔ اسرائیل کی طرف سے، تقریباً 1,200 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، اور 250 سے زیادہ یرغمالی اسیر ہیں۔

اسرائیلی بمباری کے دوران صرف صبح سے لے کر اب تک کم از کم 33 شہریوں کی ہلاکت کی اطلاع ہے۔

غزہ میں وزارت صحت نے بھی قحط کی صورت حال خراب ہونے کی اطلاع دی۔ وفا نیوز ایجنسی کے مطابق، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران، تین بچوں سمیت نو افراد غذائی قلت کے باعث ہلاک ہوئے، جس سے بھوک سے ہونے والی اموات کی کل تعداد 348 ہو گئی، جن میں سے 127 بچے تھے۔

انٹرنیشنل کمیٹی آف ریڈ کراس (آئی پی سی) نے 22 اگست کو غزہ میں قحط کا اعلان کرنے کے بعد سے کم از کم 70 اموات کی تصدیق کی ہے، جن میں 12 بچے بھی شامل ہیں۔

ایڈیٹر کا نوٹ: اس مضمون کو تازہ ترین ہلاکتوں کے اعداد و شمار، قحط سے ہونے والی اموات، اور غزہ میں صحافیوں کی تعداد کو شامل کرنے کے لیے اپ ڈیٹ کیا گیا ہے۔