انہوں نے یہ ریمارکس شوریٰ کونسل کے افتتاحی اجلاس کے دوران کہے اور ستمبر میں قطر پر اسرائیل کے حملوں کی مذمت کی۔
قطر کے امیر تمیم بن حمد الثانی نے منگل 21 اکتوبر کو کہا کہ غزہ پر اسرائیل کی جنگ نسل کشی کے سوا کچھ نہیں۔
الثانی نے اسرائیل کی طرف سے جنگ بندی کی بار بار خلاف ورزی کی مذمت کی۔ انہوں نے یہ ریمارکس شوریٰ کونسل کے افتتاحی اجلاس کے دوران کہے اور ستمبر میں قطر پر اسرائیل کے حملوں کی مذمت کرتے ہوئے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ اسرائیل کا احتساب کرے۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق الثانی نے کہا کہ “گزشتہ دو سالوں میں غزہ میں جو کچھ ہوا ہے وہ ایک نسل کشی سے کم نہیں، بدقسمتی سے جب فلسطینی عوام کے المیے کی بات آتی ہے تو عالمی برادری احترام کو نافذ کرنے سے قاصر ہے۔”
انہوں نے مزید کہا کہ قطر کی طرف سے جنگ بندی کی تمام اسرائیلی خلاف ورزیوں کی مذمت کی گئی ہے، خاص طور پر غزہ کی پٹی کو ناقابل رہائش علاقے میں تبدیل کرنا؛ جنگ بندی کی مسلسل خلاف ورزی، مقبوضہ مغربی کنارے میں بستیوں کی توسیع اور مسجد اقصیٰ کے احاطے کو یہودیانے کی کوششیں۔
انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ غزہ کی پٹی فلسطینی علاقوں کا ایک اٹوٹ حصہ اور ایک متحد فلسطینی ریاست ہے۔
الثانی نے کہا کہ قطر اپنی ثالثی کی کوششوں کی وجہ سے درپیش چیلنجوں کے باوجود فلسطین کی حمایت جاری رکھے گا۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ اس سال دو بار قطر کی خودمختاری کی خلاف ورزی کی گئی۔ ایک بار جون میں ایران اور پھر ستمبر میں اسرائیل۔
الثانی نے کہا، “ماضی میں ہونے والے حملوں کے نتیجے میں، قطر اب مضبوط ہو گیا ہے۔ قطر فلسطینی ریاست کے حصول تک ثالث کے طور پر اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔ ہم فلسطینی عوام کو نہیں چھوڑیں گے۔”