غزہ کے اسپتالوں پر حملے کے جواب میں اسرائیل پر راکٹ داغے گئے۔

,

   

جنوبی اسرائیل کے کئی شہروں اور قصبوں میں سائرن بج گئے۔

غزہ: اسلامی جہاد تحریک کے مسلح ونگ القدس بریگیڈ نے اعلان کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی کے جنوب میں خان یونس میں غزہ کے یورپی ہسپتال پر اسرائیلی فضائی حملوں کے جواب میں اسرائیلی شہروں پر راکٹ حملے کیے ہیں۔

القدس بریگیڈز نے ایک پریس بیان میں کہا کہ “ہم نے اپنے فلسطینی عوام کے خلاف اسرائیلی قتل عام کے جواب میں غزہ سے ملحق اشدود، اشکلون، سدروٹ اور اسرائیلی بستیوں پر راکٹوں سے حملہ کیا۔”

تحریک کے ایک ذریعے نے کہا کہ اس حملے کا مقصد “اسرائیلی حملوں کا فیصلہ کن جواب دینے کی مزاحمت کی صلاحیت” کو ظاہر کرنا ہے۔

کئی شہروں، قصبوں میں سائرن بج گئے۔
اسرائیلی ذرائع ابلاغ نے اطلاع دی ہے کہ اشدود، اشکیلون اور سڈروٹ سمیت جنوبی اسرائیل کے کئی شہروں اور قصبوں میں سائرن بجائے گئے۔

اسرائیلی فوج کے ترجمان، Avichay Adraee نے ایک بیان میں کہا ہے کہ غزہ کی پٹی سے داغے گئے دو راکٹوں کو روک لیا گیا، جب کہ تیسرا ایک کھلے علاقے میں گرا، جس سے کوئی جانی یا اہم مادی نقصان نہیں ہوا۔

راکٹ حملے کے بعد، اسرائیلی ڈیفنس فورسز (IDF) نے منگل کی رات جبالیہ شہر اور پناہ گزین کیمپ اور وسطی غزہ کی پٹی کے آس پاس کے دیگر محلوں کے رہائشیوں کو اسرائیلی حملے سے قبل فوری طور پر خالی ہونے کا حکم دیا، سنہوا نیوز ایجنسی نے رپورٹ کیا۔

رہائشیوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ فوری طور پر غزہ شہر میں پناہ گاہوں میں منتقل ہوجائیں۔

یہ حملہ غزہ کے یورپی ہسپتال کے آس پاس شدید اسرائیلی فضائی حملوں کے چند گھنٹے بعد ہوا ہے۔
راکٹ حملہ غزہ کے یورپی اسپتال کے آس پاس کے علاقے کو شدید اسرائیلی فضائی حملوں کے چند گھنٹے بعد کیا گیا، جس کے نتیجے میں فلسطینی ذرائع کے مطابق بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی اور بھاری انسانی نقصان ہوا۔

غزہ میں صحت کے حکام نے منگل کو ایک بیان میں کہا کہ اسرائیلی فضائی حملوں میں کم از کم چھ فلسطینی ہلاک اور 40 دیگر زخمی ہوئے۔

آئی ڈی ایف کے مطابق اس حملے کا مقصد حماس کے زیر زمین کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر تھا۔ فوج نے حماس پر غزہ کے ہسپتالوں کو عسکریت پسندوں کے بنیادی ڈھانچے کو چھپانے کے لیے استعمال کرنے کا الزام لگایا۔

اسرائیل کے سرکاری نشریاتی ادارے کان اور دیگر ذرائع ابلاغ نے اطلاع دی ہے کہ اس حملے میں حماس کے رہنما محمد سنوار کو نشانہ بنایا گیا تھا، جو حماس کے سابق رہنما یحییٰ سنوار کے چھوٹے بھائی تھے، جنہیں گزشتہ سال اکتوبر میں جنوبی غزہ میں اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں مارا گیا تھا۔ یہ واضح نہیں ہے کہ آیا محمد سنوار ہلاک ہونے والوں میں شامل ہیں۔