فرضی جی ایس ٹی عہدیدار گرفتار

   


ملزم پر ملازمت دلانے کے نام دھوکہ دینے کا بھی الزام
حیدرآباد ۔ 19 نومبر (سیاست نیوز) سائبرآباد پولیس نے فرضی جی ایس ٹی عہدیداروں کو گرفتار کرلیا جو اپنے آپ کو جی ایس ٹی کے اعلیٰ عہدیدار ظاہر کرتے ہوئے دھوکہ دے رہے تھے۔ ڈپٹی کمشنر آف پولیس بالانگر جی سندیپ نے بتایا کہ 57 سالہ بی نارائنا گوڑ ساکن بوڈاپل اور 37 سالہ شیلجہ ساکن کاپرا کو گرفتار کرلیا۔ پولیس نے بتایا کہ نارائنا گوڑ کے خلاف 13 مقدمات پائے جاتے ہیں اور اس ٹولی نے 28 کروڑ روپئے کی دھوکہ دہی کی ہے اور اس ٹولی کے 28 متاثرین پائے جاتے ہیں۔ ملازمت دلانے کے نام پر دھوکہ دہی اور جی ایس ٹی میں مدد کے نام پر بڑے تاجروں اور بلڈروں کو اس ٹولی نے دھوکہ دیا۔ اس ٹولی کے دیگر مفرور افراد کو پولیس تلاش کررہی ہے۔ پولیس کے مطابق گذشتہ چند عرصہ سے نارائنا گوڑ نے لکڑی کا پل میں واقع جی ایس ٹی کے دفتر میں اپنی 5 گاڑیوں کو کرایہ پر لگایا تھا۔ ٹنڈر میں موقع حاصل ہونے کے بعد اس نے گاڑیوں پر لگائے گئے اسٹیکرس کی مدد سے گاڑیوں میں گھومنا شروع کردیا۔ عوام اور تاجروں کو اس نے یہ یقین دلایا کہ وہ جی ایس ٹی کا اعلیٰ افسر ہے اور اس نے اپنے ساتھ کاپرا علاقہ کی ساکن خاتون شیلجہکو شامل کرلیا اور اس خاتون کو کمشنر کے طور پر پیش کرنے لگا جس کے بعد اس نے وجئے اور راجو کو اپنے ساتھ شامل کرلیا اور انہیں کمشنر کا عملہ قرار دیا۔ ٹیکس میں کمی کرنے کم قیمت میں سونا دلانے آوٹ سورسنگ پر ملازمت دلانے کے نام پر لاکھوں روپئے وصول کرنے لگا۔ گجویل کے تاجروں کو اس نے 2 کروڑ روپئے کا دھوکہ دیا۔ پولیس نے بتایا کہ اس ٹولی کے مفرور ارکان کی تلاش جاری ہے۔ع