انتخابی سرگرمی کے دوران نیشنل کانفرنس نے مرکزاور وزیراعظم نریندر مودی پر اپنے حملے تیز کردئے ہیں
سری نگر۔ مجوزہ لوک سبھا الیکشن کے لئے نیشنل کانفرنس( این سی) صدر فاروق عبداللہ نے پیر کے روز اپنا پرچہ نامزدگی داخل کردیا ہے۔ جموں او رکشمیر کے سابق چیف منسٹر فاروق عبداللہ سری نگر کی لوک سبھا سیٹ پر چوتھی معیاد کے لئے امیدوار بنے ہیں۔
جموں او رکشمیر کی چھ میں سے تین پارلیمانی حلقوں پرنیشنل کانفرنس نے اپنے امیدوار کھڑا کئے ہیں۔ سابق اسپیکر جموں او رکشمیر اسمبلی محمد اکبر لون کو شمالی کشمیر کے بارہمولہ سے امیدوار بنایاگیا ہے جبکہ جموں کشمیر ہائی کورٹ کے ریٹائرڈ جج جسٹس حسنین مسعود کو ساوتھ کشمیر کے اننت ناگ پارلیمانی حلقہ کا امیدوار مقرر کیاگیا ہے۔
پارٹی کا اہم انتخابی موضوع ’’ خصوصی موقف کی حفاظت‘‘ اور ساتھ میں ارٹیکل35اے او ر آرٹیکل370کے متعلق چیالنج سے مقابلہ ہے۔انتخابی سرگرمی کے دوران نیشنل کانفرنس نے مرکزاور وزیراعظم نریندر مودی پر اپنے حملے تیز کردئے ہیں۔
پیر کے روز ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے پارٹی کے نائب صدر عمرعبداللہ نے زوردیا کہ ان کا ’’ اہم کام‘‘ ریاست کے خصوصی موقف کی حفاظت اور ساتھ میں کہاکہ پارٹی نے بہترین امیدواروں کو میدان میں اتارا ہے کو ’’ پارلیمنٹ میں عوام کی آواز کو پہنچانے کے لئے یقینی طور پر کام کریں گے‘‘۔
انہوں نے اننت ناگ کی سابق رکن پارلیمنٹ محبوبہ مفتی کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ مفتی نے پارلیمنٹ میں ریاست سے متعلق مسائل پیش نہیں کئے او رکہاکہ’’ ہم نے ایسے امیدوار بھی دیکھے ہیں جو ہماری ریاست کے مسائل کو اجاگر کرنے میں عدم دلچسپی رکھتے تھے ‘‘۔
فاروق جو کہ عمر عبداللہ اور دیگر سینئر لیڈرس کے ساتھ ڈپٹی کمشنر دفتر پر موجودتھے ۔ پرچہ نامزدگی داخل کرنے کے بعد کہاکہ ’’ ہمیں ملک کو فرقہ پرست طاقتوں سے بچانا ہے۔ ہماری لڑائی فرقہ پرست طاقتوں کے خلاف ہے‘‘۔
سری نگر پارلیمانی حلقہ جہاں پر 18اپریل کے روز رائے دہی مقرر ہے تین پرچہ نامزدگیاں داخل کی گئی ہیں ۔
بی جے پی کے شیخ خالد جہانگیراور راشٹرایہ جن کرانتی پارٹی سے نظیر احمد لون نے بھی اپنا پرچہ نامزدگی داخل کیاہے۔
درایں اثناء چودہ امیدواروں نے بارہمولہ حلقہ سے پرچہ نامزدگی داخل کیاجن میں حاجی فاروق احمد میر( کانگریس) محمد مقبو ل وار(بی جے پی) عبدالقیوم وانی(پی ڈی پی) اور محمد اکبر لون(این سی ) کے نام شامل ہیں۔