فسادات2020معاملات۔ عدالت نے چار ج شیٹ داخل کرنے میں تاخیرکے لئے جی 20کا حوالہ دینے پر دہلی پولیس کولگائی پھٹکار

,

   

انہوں نے کہاکہ عدالت کی جانب سے تفتیشی کاموں کوپورا کرنے کے لئے جو توسیع دی گئی ہے اسے موثر طریقے سے استعمال کیاجائے۔
نئی دہلی۔ شمال مشرقی دہلی2020فساداتسے متعلق ایک معاملے میں ایک عبوری چارج شیٹ داخل کرنے میں ناکامی پر دہلی پولیس دہلی کی ایک عدالت نے پھٹکار لگائی ہے۔

تاخیر کی وجہہ درالحکومت میں 9-10ستمبر کو منعقد ہونے والے جی 20سربراہی اجلاس کے سکیورٹی انتظامات میں تفتیشی افیسر (ائی او)کی تعیناتی تھی۔

کار کار ڈوما عدالتوں کے مذکورہ ایڈیشنل سیشنس جج پی پرم چالا نے پولیس کی جانب سے دے گئی وضاحت پر عدم اطمینان کا اظہار کیا کہاکہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو چاہئے کہ وہ امن وامان کے انتظام سے متعلق اپنی ذمہ داریوں کو جاری تحقیقات کے ساتھ متوازن رکھیں۔

انہوں نے کہاکہ عدالت کی جانب سے تفتیشی کاموں کوپورا کرنے کے لئے جو توسیع دی گئی ہے اسے موثر طریقے سے استعمال کیاجائے۔

زیر بحث معاملہ 2020کی ایف ائی آر 188سے متعلق ہے جو کھجوری خاص پولیس اسٹیشن میں درج کی گئی تھی’جس میں سیماجا کی شکایت پر ایک فسادی ہجوم کے ذریعہ اس کے گھر میں توڑ پھوڑ کا الزام عائد کیاگیاتھا‘اس کے بعد دس او رایسے ہی افراد بھی شکایت کے لئے آگے ائے تھے‘ جس کے پیش نظر ان کے معاملات بھی ایف ائی آر میں شامل کئے گئے ہیں۔

اسٹیشن ہاوز افیسر (ایس ایچ او) او رائی او نے 20جولائی کے روز عبوری چارج شیٹ دائر کرنے اور پاپن نامی شخص کی جانب سے درج ایک درخواست کی واپسی کے لئے مزیدوقت طلب کیاتھا۔

تاہم اسپیشل پبلک پراسکیوٹرنے عدالت کو جانکاری دی کہ ایس ایچ او عدالت میں موجود ہیں اور ائی او دستیاب نہیں ہیں کیونکہ وہ جی 20سمیٹ میں شامل ہیں۔ جس کے نتیجے میں نہ توعبوری چارج شیٹ اور نہ ہی درخواست داخل کی گئی ہے۔

جج نے کہاکہ پولیس کے نامکمل کام کی وجہہ سے مقدمے میں الزامات عائد نہیں کیے جاسکے اور اپنی ذمہ داریوں میں ہچکچاہٹ پر عدم اطمینان کااظہار کیا۔

عدالت نے معاملہ شمال مشرقی دہلی کے متعلقہ ڈپٹی کمشنر آف پولیس (ڈی سی پی)کو بھیج دیاتاکہ اس بات کو یقینی بنایاجاسکے کہ 6اکتوبر کو ہونے والی اگلی سماعت سے پہلے عدالت کے سابقہ حکم کے مطابق زیر التواء کام کو مکمل کرلیاجائے۔