جولائی 5کو، مسلمہ اپنے بھائیوں کے ساتھ گھر پر تھی جب اسرائیلی فوج نے غزہ میں ان کے پڑوس پر حملہ کیا۔
فلسطینی صحافی مروہ مسلم اور اس کے چھوٹے بھائیوں کی لاشیں اسرائیلی فضائی حملوں میں ہلاک اور ملبے تلے زندہ دفن ہونے کے ہفتوں بعد برآمد کی گئیں۔
ان کی باقیات 45 دن کے طویل عرصے کے بعد پیر 18 اگست کو برآمد کی گئیں۔
جولائی 5 کو، مروہ مسلمہ اپنے بھائیوں کے ساتھ گھر پر تھیں جب اسرائیلی فورسز نے ان کے پڑوس پر حملہ کیا۔ ان کی رہائش گاہ زمین پر چپٹی تھی، تینوں کو دفن کر دیا گیا تھا۔
الجزیرہ کے صحافی محمد السیدعلی کے مطابق، مروہ مسلم ملبے میں سے زندہ ہونے کا اشارہ دینے میں کامیاب رہی، لیکن ریسکیو آپریشن بہت کم اور محدود تھا۔ انہوں نے کہا کہ “وہ کچھ دنوں کے لیے زندہ تھیں۔ ہم نے اقوام متحدہ اور ریڈ کراس سے اس کی بازیابی کے لیے کئی اپیلیں کیں، لیکن کچھ نہیں ہوا۔”
غزہ میں اسرائیلی فوجی آپریشن کے آغاز سے اب تک 270 سے زائد فلسطینی صحافی ہلاک ہو چکے ہیں۔ حالیہ ہلاکتوں میں الجزیرہ کے صحافی انس الشریف بھی شامل ہیں، جن کی موت پر دنیا بھر کی کمیونٹی کی جانب سے شدید مذمت کی گئی ہے۔
“صحافیوں کو مارا جا رہا ہے کیونکہ ہم سچ بولتے ہیں،” صیادالی نے کہا۔