فوجی جوانوں پر بی جے پی کی سیاست سے اپوزیشن سخت برہم 

,

   

اکیس اپوزیشن پارٹیو ں کی جانبسے میٹنگ کے بعد جاری مشترکہ بیان میں کہاکہ ’ قومی سلامتی کا مقام پارٹیوں کی مفاد پرست سیاست سے اوپر ہے ‘ ۔ اپوزیشن نے پاکستان کے منظم انتہا پسندانہ حملے کی متحد ہ طور پر مذمت کی ‘ حکومت سے ملک کی سالمیت او رسلامتی کو یقینی بنانے کی اپیل بھی کی گئی۔

نئی دہلی۔ فوجی جوانوں کی شہادت پر برسراقتدار بی جے پی کی طرف سے کی جانے والی سیاست پر حزب اختلاف نے شدید ردعمل ظاہر کیاہے۔ اپوزیشن پارٹیوں کی میٹنگ کے بعد کانگریس صدر راہول گاندھی نے میڈیاسے بات کرتے ہوئے کہاکہ قومی سلامتی کا مقام پارٹیوں کے ذاتی مفادات سے بلند ہے لہذا کسی کو حق نہیں ہے کہ وہ اس پر کسی قسم کی سیاست کرے۔

کانگریس سمیت 21اپوزیشن پارٹیوں کی طرف سے جاری مشترکہ بیان میں جہاں ایک طرف شہیدو ں کو خراج عقیدت پیش کیاگیاہے وہیں دوسری طرف پاکستان کے انتہا پسندانہ حملے کی سخت الفاظ میں مذمت کی گئی ہے۔ مسٹر راہول گاندھی نے مشترکہ بیان میں کہاکہ گذشتہ 14فبروری کو جس طرح سے پاکستان نے منظم طریقے سے انتہا پسندانہ حملہ کیاتھا اور اس کی سبھی پارٹیوں نے ایک زبان ہوکر مذمت کی ہے۔

انہوں نے کہاکہ اس کے ساتھ ہی میٹنگ میں شریک سبھی لیٹران نے شہید ہوئے سبھی جوانوں کو خراج عقیدت پیش کیااو راعلان کیاکہ اس فیصلے کن لڑائی میں ہم نیم فوجی دستوں او روج کے ساتھ پوری طرح سے کھڑے ہیں۔انہوں نے کہاکہ میٹنگ میں بھی 21پارٹیوں کے لیڈران نے گذشتہ 26فبروری کو ہندوستانی فضائیہ کی جانب سے دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر کیے گئے حملے کی ستائش کی۔

انہوں نے کہاکہ اپوزیشن لیڈران نے تینوں افواج کے حوصلے اور بہادری کی تعریف کی ۔ انہو ں نے کہاکہ اسکے ساتھ ہی میٹنگ میں بھی لیڈران نے برسراقتدار بی جے پی کے لیڈران کے ذریعہ جس طرح سے شہیدوں پر سیاست کی جارہی ہے اور اس کاسیاسی فائدہ اٹھانے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ اس پر فکر مندی کا اظہار کرتے کیا۔راہول گاندھی نے کہاکہ اپوزیشن لیڈران نے کہاکہ اس معالے میں سیاسی مفادات کے لئے کہیں جگہ نہیں ہے ۔

واضح رہے پلوامہ دہشت گردانہ حملے کے بعد کانگریس صدر راہول گاندھی کی صدرات میںیہ پہلی مشترکہ اپوزیشن میٹنگ تھی جس میں21پارٹیوں کے لیڈران نے شرکت کی ۔علاوہ ازیں مشترکہ میٹنگ میں بات پر بھی افسوس ظاہر کیاگیا کہ جب پلواماں میں خود کش دہشت گردانہ حملہ ہواتھا تو اسکے بعد حکومت کل جماعتی میٹنگ کیوں نہیں منعقد کی ۔

حالانکہ سراجیکل اسٹرائیک کے بعد گذشتہ روز سشما سوراج نے کل جماعتی میٹنگ طلب کی تھی جس میں انہو ں نے کاروائی کی معلومات اپوزیشن لیڈران کو فراہم کرائی تھی۔ اس میں راجیہ سبھا میں کانگریس کے اپوزیشن لیڈر غلام نبی آزاد بھی شریک ہوئے تھے اور انہوں نے دہشت گردی کے خلاف کاروائی کی حمایت کی تھی۔ علاوہ ازیں میٹنگ میں موجود لیڈران نے موجودہ حالات پر اپنی گہری فکر مندی کا اظہار کیا۔

کانگریس کی طرف سے جاری مشترکہ بیان میں کہاگیاہے کہ سبھی سیاسی پارٹیوں نے آج ہمارے وزرات خارجہ کے ذریعہ جاری اس بیان کانوٹس لیاہے جس میں پاکستان کے ذریعہ ہماری فوجی ٹھکانوں پر حملہ او رجنگی طیارہ کی تباہی کی بات کہی گئی ہے۔ جاریہ بیان میں کہاگیاہے کہ سبھی لیڈران نے پر زور طریقے سے پاکتانی حرکت کی سخت مذمت کی ہے او رہندوستانی فضائیہ کے پائلٹوں کے تحفظ کو لے کر فکر مندی کا اظہار کیاہے۔

سبھی اپوزیشن پارٹیوں نے حوکمت ہندسے اپیل کی ہے کہ وہ قومی سلامتی او رسالمیت کویقینی بنائے اور اس کے لئے ضروری اقدام کرے۔

واضح رہے کہ ابھی تک انفرادی طور پر ہی اپوزیشن کی طرف سے بیانات آتے رہے ہیں تاہم چہارشنبہ کو مشترکہ طور پر بیان جاری کیاگیاہے اور یہ بیان میٹنگ کے بعد جاری کیاگیا ہے ۔

علاوہ ازیں میٹنگ میں راہل گاندھی کے علاوہ یوپی اے کی چیرمن پرسن سونیاگاندھی ‘ سابق وزیر اعظم ڈاکٹر من موہن سنگھ ‘ اے کے انٹونی ‘ غلام نبی آزاد‘ احمد پٹیل‘ این سی پی کے چیف شرد پورا‘ٹی ڈی پی سربراہ چندرا بابو نائیڈو‘ ٹی ایم سی کی صدر اور مغربی بنگال کی چیف منسٹر ممتا بنرجی ‘ ایل جے ڈی کے لیڈر شر د یادو‘ ڈی ایم کے ٹی شیوا ‘ سی پی ائی سے ستیار ام یچوری‘ بی ایس پی سے ستیش چندرمشرا‘ آر جے ڈی سے منوج جھا‘ عام آدمی پارٹی سے سنجے سنگھ ‘ سی پی ائی کے سدھاکر ریڈی‘ جے ڈی ایس سے دانش علی‘ جے ایم ایم سے شیبو سورین ‘ آر ایل ایس پی سے اوپیندر کشواہا‘ جے وی ایم سے پروفیسر اشوک کمار سنگھ ‘ این پی ایف سے کے جی کینیا ‘ کے سی جو سے منی‘ ائی یو ایم ایل سے پی کے کہال کٹی‘ سوابھیمان پکش سے راجو شٹی وغیرہ نے شرکت کی ۔