فوجی سربراہ کا مشرقی لداخ کا دورہ ، حقیقی کنٹرول لائن کی موجودہ صورتحال کا جائزہ

,

   

لیہہ۔ چیف آف آرمی سٹاف جنرل منوج مکند ناروانے نے چہارشنبہ کے روز مشرقی لداخ میں حقیقی کنٹرول لائن کا دورہ کر کے موجودہ زمینی صورتحال کا جائزہ لیا۔بتادیں کہ فوجی چیف کا یہ دو روزہ دورہ حقیقی کنٹرول لائن پر ہند ۔ چین کشیدگی اور حال ہی میں چینی فوج کے ہاتھوں بیس بھارتی فوجی اہلکاروں کی ہلاکت کے پیش نظر انتہائی اہمیت کا حامل ہے ۔ایک فوجی عہدیدار نے بتایا کہ جنرل ناروانے چہارشنبہ کے روز مشرقی لداخ میں حقیقی کنٹرول لائن پر اگلی چوکیوں کا دورہ کیا اور موجودہ زمینی صورتحال کا جائزہ لیا۔اس موقع پر موصوف جنرل نے فوجی اہلکاروں کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے انہیں اسی جوش وجذبے سے کام کرنے کی تلقین کی۔مرکزی وزارت دفاع کے ایک ترجمان نے بتایا کہ جنرل ناروانے اپنے دو روزہ دورہ کے دوران منگل کو فائر اینڈ فیوری کورپس پہنچ گئے تھے ۔انہوں نے کہا کہ اس موقع پر جنرل ناروانے نے فوجی اہلکاروں کے پیشہ ورانہ مظاہرے کے لئے ان کی حوصلہ افزائی کی اور انہیں مستقبل میں بھی اپنے فرائض پیشہ ورانہ طریقے سے انجام دینے کے لئے کہا۔دریں اثنا حقیقی کنٹرول لائن پر گذشتہ ہفتے ہونے والی ہلاکت خیز جھڑپ کے باعث جنم لینے والی کشیدگی کی وجہ سے جہاں لداخ یونین ٹریٹری میں خوف ودہشت کا ماحول سایہ فگن ہے وہیں دوسری طرف سری نگر لیہہ قومی شاہراہ پر فوجی اور جنگی ساز و سامان والی گاڑیوں کی نقل وحمل بڑھ جانے سے بھی لوگوں میں تشویش و فکر مندی مزید بڑھ گئی ہے ۔تاہم دفاعی ذرائع کا کہنا ہے کہ لداخ میں جنگی ساز و سامان کو دفاع کے لئے لایا جارہا ہے جنگ کے لئے نہیں۔ بھارت مذاکرات کے ذریعے مسئلے کا حل تلاش کرنے کے حق میں ہے ۔