فیصلے کے بعد مدھیہ پردیش حکومت نے ’رام پاتھ‘ کا کام فاسٹ ٹریک پر کرنے کا اب منصوبہ کررہی ہے

,

   

بھوپال۔ ایودھیا میں مندر اور مدھیہ پردیش میں رام وان گمن پاتھ کی تعمیر۔ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر کے لئے سپریم کورٹ کی جانب سے راستہ صاف کردئے جانے کے بعد مذکورہ کانگریس کی زیرقیادت مدھیہ پردیش حکومت نے فیصلہ کیاہے کہ وہ اپنے دیرینہ پراجکٹ نے فیصلہ کیاہے کہ بھگوان رام کے جلاوطن ہونے کے راستے اپنے اہم ترین پراجکٹ میں تیزی لائے۔

چترکوٹ میں اس پراجکٹ کی شروعا ت ہوگی جہاں بھگوان رام‘ دیوی سیتا اور لکشمن نے ساڑھے گیارہ سال جلا وطنی کی زندگی گذاری تھی۔منگل کے روز ایم پی حکومت کے وزیر پی سی شرما نے ٹی او ائی کو بتایا کہ ”چترکوٹ کو مدھیہ پردیش کی پہلے روحانی شہر کے طور پر ترقی دی جائے گی“۔

انہوں نے کہاکہ ”مذکورہ حکومت نے ’رام وان گمن پاتھ‘ کو فروغ دینے کے لئے 22کروڑ کی منظوری ریاستی بجٹ میں (جولائی میں)دی ہے۔ چوراسی کوس‘ گپت گودواری اور کمد گری پریکرما کو بھی چتورکوٹ میں فروغ دیاجائے گا“

۔حالیہ اسمبلی او رلوک سبھا الیکشن میں بی جے پی او رکانگریس نے بھگوان رام کے نام پر کھل کر استعمال کیاہے۔وہیں بی جے پی نے رام مندر کواپنے سیاسی ایجنڈہ کا حصہ بنایا‘

مذکورہ کانگریس نے مدھیہ پردیش میں اپنے منشور میں رام پاتھ کا وعدہ کیاتھا جو 2018کے اسمبلی الیکشن کے پیش نظر تھا۔شرما نے اپنے تبصرے میں کہاکہ ”ہم اس با ت کو نہیں مانتے کہ رام مندر کا معاملہ بی جے پی کی وجہہ سے حل ہوا ہے۔

یہ عقیدے کا معاملہ ہے۔ملک میں تمام عقائد کے لوگ نے والہانہ انداز میں سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیر مقدم کیاہے‘ جس میں رام مندر کی تعمیر کا راستہ صاف ہوگیاہے۔ اگر بی جے پی کو اس مسلئے سے فروغ ملتا تو پارٹی مہارشٹرا او رہریانہ میں الیکشن نہیں ہارتی تھی“۔

مذکورہ رام پاتھ یارام ون گمن پاتھ پراجکٹ میں بھگوان رام کے پیروں کے نشانہ مدھیہ پردیش کے نصف چتورکوڑ کا حصہ رہے گا۔

ایک اندازے کے مطابق 600کروڑ کا پراجکٹ ہے۔ اس کے متعلق 22کروڑ کی اجرائی عمل میں لائی گئی ہے کہ شرما نے کہاکہ یہ”ابتدائی فروغ“ کے لئے ہے