فی الحال آرمی چیف کی معیاد میں تین سال کی توسیع کے احکامات کو پاکستان کے سپریم کورٹ نے کیامسترد

,

   

اسلام آباد۔پاکستان کے سپریم کورٹنے منگل کے روز آرمی چیف قمر جاوید باجواکی معیاد میں تین سال کی توسیع کو منگل کے روز عارضی طور پر مستر د کردیا اور یہ کہا ہے کہ پاکستان کے وزیراعظم کو اس بات کااختیار نہیں ہے کہ وہ توسیع کے لئے اس طرح کی منظوری دیں۔

معاملہ کی چہارشنبہ کے روز سنوائی بھی مقرر تھی۔

جنرل باجوا 29نومبر کے روز ریٹائرڈ ہورہے ہیں۔ تیزی کے ساتھ آنے والی تبدیلی میں پاکستان کے وزیرقانون فاروغ نسیم نے حکومت کی چہارشنبہ کے روز نمائندگی کے لئے اپنے عہدے سے استعفیٰ دیدیاتھا۔

وزیراعظم عمران خان نے ان کا استعفیٰ قبول کرلیاجسکا تعلق متحدہ قومی مومنٹ (ایم کیوایم) سے ہے جوپی ٹی ائی کی ایک اتحادی پارٹی ہے۔

عمران خان نے جنرل باجوا کی معیاد میں مکمل تین سال کی توسیع 18اگست کے روز کی اوریہ حوالہ دیاکہ 5اگست کے روز جموں او رکشمیر کے خصوصی موقف کو برخواست کئے جانے کے بعد ہندوستان کے ساتھ کشیدہ تعلقات کے پیش نظر ”علاقے کے حفاظتی ماحول“ کا حوالہ دیا ہے۔

مذکورہ احکامات تین رکنی بنچ جو چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ‘ جسٹس مظہر عالم خان میاں کھیل اور جسٹس سید منصور علی شاہ پر مشتمل ہے نے ایک فاونڈیشن کی جانب سے جنرل باجوا کودی گئی توسیع پر داخل درخواست سے دستبرداری کے معاملے میں سنوائی کے دوران جاری کئے ہیں۔

چیف جسٹس کھوسہ نے درخواست سے دستبرداری کو نامنظور کرتے ہوئے پٹیشن کو دستور پاکستان کی ارٹیکل184(3)کے تحت مفاد عامہ کی درخواست میں تبدیل کردیاہے۔

کوسہ نے مانا کے جس انداز میں باجوا کی معیادمیں توسیع دی گئی ہے وہ درست نہیں ہے