فی الفور…!

   

انورؔ مسعود
ابھی ڈیپو سے آجاتی ہے چینی
گوالا گھر سے اپنے چل پڑا ہے
حضور اب چائے پی کر جائیے گا
ملازم لکڑیاں لینے گیا ہے
……………………………
محمد امتیاز علی نصرتؔ
شاہ پرست…!
لگاکر آگ شہر کو یہ بادشاہ نے کہا
اُٹھا ہے دل میں تماشے کا آج شوق بہت
جُھکاکر سر کو سبھی شاہ پرست بول اُٹھے
حضور کا شوق سلامت رہے ، شہر اور بہت
…………………………
وحید واجد (رائچور)
اچھے دِن
وہ جوانی کے ہائے اچھے دن
ہوگئے اب پرائے اچھے دن
وہ بھی کیا دن تھے دورِ شاہی میں
اب کہاں ہیں وہ ہائے اچھے دن
مودی صاحب تو لے کے آئے تھے
بولو کس نے چرائے اچھے دن
رینٹ ، پٹرول ، گیس سب مہنگے
لو گرانی کے آئے اچھے دن
گرچہ ملنا محال ہے پھر بھی
جی رہے ہیں برائے اچھے دن
مودی صاحب نے اپنے بھاشن میں
سب کو بیشک دکھائے اچھے دن
لوگ وہ اب کہیں نہیں ملتے!
جوکہ سب کے سجائے اچھے دن
بس ترستے ہی رہ گئے لیکن
خواب میں بھی نہ آئے اچھے دن
اچھے دن کے حسین سپنوں نے
مودی جی کو دکھائے اچھے دن
پاک پروردگار بھارت میں
ہے دُعا میری آئے اچھے دن
کیا بتائیں ہماری قسمت میں
سب ہے واجدؔ سوائے اچھے دن
…………………………
ڈبل سِم…!!
٭ میں نے اپنی بیوی سے کہا ؛ کہ میرا ’’دل ‘‘ ایک موبائیل ہے اور تم اسکی ’’سِم کارڈ ‘‘ہو۔
بیوی بولی :ایک بات پوچھوں آپ سے…؟
میں نے کہا : پوچھو کیا بات ہے ۔
بیوی بولی : تمھارا موبائیل ڈبل سِم والا تو نہیں ہے نا…؟
محمد اظہر۔ ملک پیٹ
…………………………
کیا فرق ہے !
استاد (شاگرد سے ) بتاؤ جوانی اور بڑھاپے میں کیا فرق ہے ؟
شاگرد : سر جوانی میں موبائیل میں حسینوں کے نمبر ہوتے ہیں اور بڑھاپے میں حکیموں کے نمبر ہوتے ہیں !!
شیخ علی صابری ۔ پھولانگ ، نظام آباد
…………………………
پسند اپنی اپنی
٭ دو مکینک گاڑیوں کے بارے میں تبادلہ خیال کر رہے تھے۔ ایک نے پوچھا ۔ تمہیں گاڑیوں کی سیٹوں پہ چمڑے کے کور اچھے لگتے ہیں یا کپڑے کے ؟
کپڑے کے … ! دوسرے نے جواب دیا۔چمڑے کے کور پر ہاتھ اچھی طرح صاف نہیں ہوتے ۔
ابن القمرین ۔ مکتھل
…………………………
اندھیرے میں !
٭ ملا نصیرالدین چائے خانے میں بیٹھے گپیں مار رہے تھے ۔ گاؤں کے لوگ بڑی عقیدت سے سن رہے تھے ۔
ملا نے کہا میں اندھیرے میں بھی دیکھ سکتا ہوں ، اس پر ایک شخص ہمت کرکے بولا پھر آپ قندیل لئے کیوں پھرتے ہیں ؟
ملا نے کہا اس لئے کہ کوئی مجھ سے ٹکرا نہ جائیں…!
شاذل ، رضیہ حسین ، سیٹھانی ماں ۔ گلبرگہ
…………………………
کسی کا بُرا ! !
٭ بیوی نے اپنے شوہر سے کہا کبھی آپ نے سونچا ہے میری شادی کسی اور سے ہوتی تو کیا ہوتا ؟
شوہر نے کہا ’’نا بابا ! میں کسی کا بُرا کیوں سونچوں گا !!‘‘
رباب جلیس الرحمن ۔ گلبرگہ شریف
………………………………