قبائیلی تنظیموں نے مذہبی جھنڈا جلانے کے خلاف رانچی بندکا اعلان کیاہے

,

   

اس بند کے پیش نظر مذکورہ رانچی انتظامیہ نے جمعہ کے روزچیف منسٹر ہیمنت سورین کے مکان اور سکریٹریٹ کے 200میٹر کے حدودسی آر پی سی کی دفعہ 144 نافد کردیا ہے۔


رانچی۔ جھارکھنڈ میں شر پسندوں کی جانب سے ایک مذہبی جھنڈے کو نذر آتش کئے جانے کے بعد ہفتہ کے روز رانچی میں ایک دن کا بند کا قبائیلی تنظیموں نے اعلان کیاہے۔

جمعہ کی رات خاطیوں کی گرفتاری کی مانگ کرتے ہوئے ان قبائیلی تنظیموں نے کندریہ سرنا سمیتی کے زیراہتمام ٹارچ لائٹ جلوس نکالاتھا۔اس بند کے پیش نظر مذکورہ رانچی انتظامیہ نے جمعہ کے روزچیف منسٹر ہیمنت سورین کے مکان اور سکریٹریٹ کے 200میٹر کے حدودسی آر پی سی کی دفعہ 144 نافد کردیا ہے۔

بند کا اعلان کرنے والوں نے کہاکہ ایمبولنس‘ اور دودھ کی گاڑی خدمات اور فارمیسی بند سے مستثنیٰ رکھیں گے۔ کے سی سی صدر پھول چند تیرکی نے کہاکہ ”چند شرپسندوں نے سارہول تہوار کے ایک روز بعد رانچی کے لاور کرم ٹولی علاقہ میں 25مارچ کے روز ایک سرنا جھنڈا نذر آتش کیاگیا۔

مگر انتظامیہ نے اس ضمن میں کوئی کاروائی نہیں کی ہے“۔ اس بات کا الزام لگاتے ہوئے کہاکہ اس طرح کے کئی واقعات پیش آئے ہیں انہوں نے کہاکہ قبائیلی مذہبی جھنڈا ناگری اور ٹھاکر گاؤں علاقوں میں سڑک پر پھینکا گیاہے۔

ان واقعات پر بھی کوئی کاروائی نہیں ہوئی حالانمہ قبائیلی تنظیموں نے اپنا احتجاج درج کرایاتھا۔انہوں نے کہاکہ ”کیونکہ انتظامیہ نے کوئی کاروائی نہیں کی ہے‘ ہم ہفتہ کے روز رانچی بند کا اعلان کرنے کے لئے مجبور ہوئے ہیں“۔

چھوٹا ناگپور علاقے میں سرناس ایک مقدس درخت ہے اور قبائیلی جھارکھنڈ‘ چھتیس گڑھ اوراڈیشہ میں اس کی پوجا کرتے ہیں۔

چیف منسٹر کے مکان پر احتیاطی احکامات کے نفاذکی وجہہ روزگار کے مسئلے پر اسٹوڈنٹس کااحتجاج بھی ہے۔

تاہم جھارکھنڈ اسٹیٹ اسٹوڈنٹس یونین(جے ایس ایس یو) نے جمعرات کے روز تاملناڈو میں وزیر تعلیم جاگر ناتھ مہاتو کی موت کے بعد جمعہ کے روز چیف منسٹر کے مکان کے گھیراؤکو ملتوی کرنے کا اعلان کیاتھا۔

جے ایس ایس یو 60-40تناسب کی بنیاد پر ملازمت پالیسی اور 1932کے کھتیان کے تعارف کی بنیاد پر ایک کو ملتوی کرنے کی مانگ کررہی ہے۔ ریاستی حکومت نے 3مارچ کے روزجے ایس ایس سی امتحانات سے متعلق متعدد قواعد میں ترمیم کو منظوری دی ہے۔

جے ایس ایس یو لیڈر دیویندرمہاتو نے کہاکہ ”ہم احتجاج 17اپریل کے لئے ری شیڈول کیاہے“۔