قرآن

   

دونوں باغوں میں دو چشمے جاری ہوں گے۔پس تم اپنے رب کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے۔ان دونوں باغوں میں ہر طرح کے میووں کی دو دو قسمیں ہوں گی ۔پس ( اے جن وانس!) تم اپنے رب کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے۔وہ تکیہ لگائے بیٹھے ہوں گے بستروں پر جن کے استر قنادیز کے ہوں گے۔اور دونوں باغوں کا پھل نیچے جھکا ہوگا ۔(سورۂ رحمن ۵۰۔۵۳)
ہر پھل کی دو قسمیں ہوگی۔ ایک وہ جسے تم جانتے ہو۔ اسے دیکھا بھی ہوگا، چکھا بھی ہوگا لیکن اسی پھل کی ایک قسم جو جنت میں ہی پائی جاتی ہے تمہارے لیے بالکل نئی ہوگی۔وہ لوگ جنہوں نے ڈرتے ڈرتے اپنی ساری عمریں گزار دی تھیں، یہاں بڑے مطمئن اور پرسکون ہوں گے۔ بستر لگے ہوں گے جن کا استر قنادیز کا ہوگا۔ ان میں بےمثل چمک اور گداز ہوگا۔ یہ لوگ ان پر تکیہ لگائے بیٹھے ہوں گے۔ ہر فکر سے دور! ہر اندیشہ سے بےنیاز۔
بطائن: بطانۃ کی جمع ہے۔ اس کپڑے کو کہتے ہیں جو اندر کی طرف لگا ہو۔ استبرق: ریشم کا بنا ہوا موٹا کپڑا، دیباج، قنادیز۔ جنا: اسم ہے بمعنی مجنی وہ پھل جو چنا جاتا ہے۔ بتانا یہ مقصود ہے کہ وہاں پھلدار درختوں کے خوشے یوں جھکے ہوں گے کہ ان کو توڑنا بالکل آسان ہوگا۔ کھڑے ، بیٹھے یا لیٹے جس حالت میں بھی آپ ان سے محظوظ ہونا چاہیں گے وہ بالکل آپ کے منہ کے قریب جھک آئیں گے۔