ایل پی جی گیس‘ ترکاریوں‘ دالیں اور دودھ کی بڑھتی قیمتوں پر اپنی ناراضگی کا اظہار کرنے کے لئے مدھیہ پردیش میں خواتین کے ایک گروپ نے نوراتری کے موقع کا انتخاب کیاہے
بھوپال۔ ایل پی جی گیس‘ ترکاریوں‘ دالیں اور دودھ کی بڑھتی قیمتوں پر اپنی ناراضگی کا اظہار کرنے کے لئے مدھیہ پردیش میں خواتین کے ایک گروپ نے نوراتری کے موقع کا انتخاب کیاہے۔
ایک ویڈیو میں جو ہفتہ کے روز سوشیل میڈیا پر منظرعام میں آیا‘ خواتین کا ایک گروپ ’اپنے سروں پر ایل پی جی سلینڈر رکھ کر گربھا‘ کرتے ہوئے دیکھی گئی ہیں۔ یہ واقعہ مدھیہ پردیش کے ضلع راوا سے سامنے آیاہے۔
مذکورہ خواتین کا تعلق کانگریس پارٹی سے بتایاجارہا ہے جو یومیہ استعمال ہونے والے مصنوعات کی بڑھتی قیمتوں کے خلاف احتجاج کرتی ہوئی دیکھائی دے رہی ہیں۔ وہ مندر ائیں اور اپنے ساتھ ایل پی جی سلینڈر س رکھے ہوئے تھے تاکہ ’کنیا بھوجن‘ کے لئے کھانا پکایاجاسکے۔
ریوا میونسپل کارپوریشن کی سابق کونسلر کویتا پانڈے نے کہاکہ ’’ہم نے ’کنیا بھوجن‘ کے لئے کھانے تیار کئے اور 51کنیایوں کو کھانا کھلایا۔ اسی دوران عورتوں نے دیوی درگا کے لئے نعرے لگائے او رگیت گائے اور ڈانس بھی کیاہے۔
بعدازاں ہم نے ڈانس کرنے کا فیصلہ کیا اور ایل پی جی سلینڈرس کے ساتھ ہم نے گربھا کیا“۔ پانڈے نے ائی اے این ایس کو بتایا کہ ایل پی جی سلینڈرس کے ساتھ گربھا روز مرہ استعمال ہونے والے سامان او راشیاء جات کی قیمتوں میں اضافہ کے خلاف احتجاج کا حصہ ہے۔
واضح رہے کہ مدھیہ پردیش کانگریس یونٹ نے یکم اپریل سے ایک ہفتہ طویل ریات میں مہنگائی کے خلاف مہم کا آغاز کیاہے۔
اس احتجاجی کا آغاز ریاست کے کانگریس سربراہ کمل ناتھ نے کیا ہے۔
ناتھ نے اپنے پارٹی کیڈر سے کہا ہے کہ وہ ریاست بھر میں ڈھولک‘ تھالیاں اور مجیرا کے آوازوں گانوں اور رقص کے ساتھ مہنگائی کے خلاف مہم چلائیں۔