مذکورہ عورت نے کہاکہ ’ہمیشہ وہ 2:30کے سیشن سے بچنے کا بہانہ تلاش کرنے کی کوشش کرتی تھی‘۔
اور کہتی تھی کہ یاتو اس کو ماہ واری ہے یا پھر یو ٹی ائی مرض سے وہ پریشان ہے‘ عورت کے وکیل نے دی پرنٹ کو یہ بات بتائی۔
شاہجہاں پور۔جیسا ہی گھڑی کا کانٹا 2:30پی ایم کو پہنچتا ہے اس پر خوف کاماحول طاری ہوجاتاتھا۔ یہ وہ وقت ہے جب اسکو سابق بی جے پی رکن پارلیمنٹ او رمرکزی وزیر چنمایاں نند کے ”خانگی روم“ میں مصلح گارڈس کی نگرانی میں ایک”سیشن“ کے لئے لے جاتاتھا۔
ہر وقت شاہجہاں پور کی لاء اسٹوڈنٹ سونچتی تھی کہ وہ کوئی بہانہ بناکر اس سیشن سے بچ جائے چاہئے وہ ماہ واری ہو یا پھر یوٹی ائی کا بہانہ بنائے مگر زیادہ تر وہ اس میں ناکام رہتی تھی۔
جب وہ روم میں پہنچ جاتی تو چنمایاں نند مبینہ طور پر اس کو برہنہ کردیتا اور ”بے رحمی کے ساتھ اس کا جنسی استحصال کرتا“۔ اگر وہ بچاؤ کرتی تو وہ مبینہ طور پر اس کی پیٹائی کردیتا۔
مذکورہ 22سالہ لاء اسٹوڈنٹ جس نے چنمایاں نند پر محروس رکھنے‘ دھمکیاں دینے اور کئی مواقع پر عصمت ریزی کا الزام عائد کیاہے’ نےدی پرنٹ کو ایک انٹرویو میں کہاکہ ”وہیں 6بجے کا وقت صبح برہنہ مساج کے لئے مقرر تھا‘2:30رات کو وہ میرے ساتھ ایسا کرتا تھا(جبراً جنسی استحصال)“۔
لاء اسٹوڈنٹ نے بتایاکہ ”میں پاگل ہوگئی۔ ہر وقت جب وہ اشرم میں رہتا میرا دل ڈوب جاتاتھا۔ میرے لئے یہ حد پار کرچکاتھا“۔
اس نے مزیدکہاکہ ”اس کے گن مین میرے ہاسٹل روم کو مجھے لے جانے کے لئے آتے۔
پھر وہ اپنی نگرانی میں مجھے وہاں (چنمایاں نند کے روم) کے پاس چھوڑ دیتے۔ او رپھر وحشت اور دہشت کا سلسلہ شروع ہوجاتا“۔