لاؤڈ اسپیکر تنازعہ، ایم این ایس کارکنوں کیخلاف مقدمہ

,

   

پونے : مہاراشٹرا نو نرمان سینا (ایم این ایس) کے سربراہ راج ٹھاکرے کی طرف سے 4 مئی تک مساجد سے لاؤڈ اسپیکر ہٹانے کا الٹی میٹم دینے کے بعد مہاراشٹرا پولیس نے ریاست میں کسی بھی بڑے ناخوشگوار واقعہ سے بچنے کے لیے ایم این ایس کارکنوں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے ۔پولیس ذرائع کے مطابق مہاراشٹرا کی پنپری چنچوڑ پولیس نے پونے اور ریاست کے دیگر مقامات پر چہارشنبہ کی صبح مساجد کے قریب ہنومان چالیسا پڑھنے والے ایم این ایس کے کارکنوں کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے ۔اسی درمیان، ایم این ایس کے سربراہ راج ٹھاکرے نے لاؤڈ اسپیکر کے معاملے پر آنجہانی شیوسینا سربراہ بالا صاحب ٹھاکرے کا ایک پرانا ویڈیو شیئر کیا ہے ۔ممبئی پولیس پہلے ہی ایم این ایس کے سربراہ راج ٹھاکرے کو نوٹس دے چکی ہے اور گزشتہ اتوار کو اورنگ آباد میں جلسہ عام کے دوران ان کی اشتعال انگیز تقریرکے لئے ان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے ۔ پولیس نے ریاست میں امن و امان برقرار رکھنے کے لیے پونے ، ناسک، اورنگ آباد اور ممبئی میں کافی سیکورٹی تعینات کی ہے ۔ ممبئی میں راج ٹھاکرے کی رہائش گاہ کے نزدیک بھی سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے ہیں۔پولیس کے مطابق، مہاراشٹرا میں ایم این ایس کے تقریباً 80,000 کارکنوں کو نوٹس جاری کیے گئے ہیں اور مہاراشٹرا میں امن و امان کی خلاف ورزی کے لیے تعزیرات ہند کی مختلف دفعات کے تحت متعدد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے ۔پونے کرائم برانچ کے ایک سینئر پولیس افسر نے کہا کہ ریاستی وزارت داخلہ نے پہلے ہی تمام پولیس ہیڈکوارٹرز کو لاؤڈ اسپیکر کے نام پر امن اور ہم آہنگی کو خراب کرنے کی کوشش کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کے احکامات جاری کر دیے ہیں۔