لاک ڈاؤن بڑھانے یا ختم کرنے کا فیصلہ کرناٹک کی حکومت 13 اپریل تک کرے گی

   

بنگلورو: کرناٹکا حکومت فی الحال اپنی لاک ڈاؤن کو نکالنے یا بڑھانے کی حکمت عملی کے بارے میں فیصلہ کرنے کے لئے ماہرین اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ بات چیت میں مصروف ہے اس بات کی اطلاع کرناٹک کے وزیر نے جمعرات کو دی۔

میڈیکل ایجوکیشن کے وزیر جو کویڈ19 کے تمام معاملات کے انچارج بھی ہیں انہوں نے کہا کہ پرسوں وزیر اعظم مودی کے ساتھ تمام وزرائے اعلیٰ کی ویڈیو کانفرنس ہوگی، جس میں تمام ریاستوں کی حکمت عملی پر بحث ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ ماہر ڈاکٹروں کی ایک ٹاسک فورس نے بدھ کے روز اپنی سفارشات پیش کرتے ہوئے حکومت کو اپنی رپورٹ پیش کی ہے۔

وزیر نے کہا ، “ہم بہت سارے اسٹیک ہولڈرز سے مل کر انکی رائے لے رہے ہیں، کابینہ بھی تبادلہ خیال کرے گی۔

پھر وزیر اعظم کے ساتھ ویڈیو کانفرنس کے دوران بات چیت کے بعد پرسوں حکومت اس پر 13 اپریل تک واضح کرے گی ۔ ابھی تک ہم نے اس پر کوئی نظریہ نہیں لیا ہے۔ ہم ساری رپورٹوں کا مطالعہ کر رہے ہیں ، “سدھاکر نے پی ٹی آئی کو بتایا۔

وزیر موصوف نے یہ بھی کہا کہ ہندوستان میں کوویڈ 19 کے معاملات آہستہ آہستہ بڑھ رہے ہیں لیکن اٹلی ، اسپین اور ریاستہائے متحدہ جیسے دیگر ممالک میں رفتار میں اضافہ نہیں ہو رہا ہے کیونکہ حکومت نے 21 روزہ قومی لاک ڈاؤن کو جلد اعلان کیا تھا اور دیگر سخت اقدامات اٹھائے تھے۔ “آئیے ایک ہفتہ مزید دیکھتے ہیں۔

ہمیں سماجی دوری کو مزید برقرار رکھنے کی ضرورت ہے، اور کورنٹائن کے طریقوں پر سختی سے عمل کرتے ہوئے کورونا کے خلاف لڑنے کی ضرورت ہے۔

وزیر اعلیٰ یڈی یورپا نے اشارہ دیا تھا کہ انکی حکومت مرکزی حکومت کے فیصلے کا احترام کرے گی مگر جن اضلاع میں کوئی بھی مریض نہیں ہے ان اضلاع میں نرمی برتنے پر غور کیا جائے گا۔

ریاستی عہدیداروں کے مطابق کرناٹک کے 12 اضلاع میں ایک بھی کویڈ کا مثبت معاملہ نہیں ہے۔

ٹاسک فورس نے جن مقامات پر زیادہ مریض ہیں وہاں پابندیاں جاری رکھنے کی سفارش کی ہے۔

اس میں تجویز دی گئی ہے کہ اسکولوں اور کالجوں کو 31 مئی تک بند رکھا جائے ۔

ٹاسک فورس نے 14 اپریل کے بعد 15 دن کی مدت کے لئے اپنی سفارشات میں کہا ہے کہ آئی ٹی / بی ٹی کمپنیاں ، ضروری دفاتر اور فیکٹریاں فراہم کرنے والے سرکاری دفاتر 50 فیصد عملہ کے ساتھ کام کر سکتے ہیں۔