لاک ڈاؤن میں ذہنی تناؤ کا شکار افراد کیلئے کونسلنگ کا اہتمام

   

’ یوردوست ‘ نامی ادارہ سے ہزاروں افراد رجوع، 900 سے زائد ماہرین و کونسلرس کی خدمات

حیدرآباد۔ لاک ڈاؤن کی مدت کے دوران گھر تک محدود رہنے کے سبب زیادہ تر افراد ذہنی تناؤ اور خود کو تنہائی کا شکار محسوس کرنے لگے تھے۔ طویل لاک ڈاؤن نے ہر عمر کے افراد کو متاثر کیا اور کبھی گھروں تک محدود نہ رہنے والے افراد کو بھی مجبوراً گھر سے دفاتر کا کام انجام دینا پڑا۔ ذہنی تناؤ اور بے چینی کی کیفیت گھروں میں مسائل کا سبب بن رہی تھی۔ان حالات میں بعض ماہر کونسلرس نے عوام کے ذہنی تناؤ کو دور کرنے میں اہم رول ادا کیا۔ ایسے اداروں نے ’ یوردوست‘ نامی آن لائن کونسلنگ اور ویلنیس سرویسس کے رول کو نمایاں تشہیر اور عوام کی ستائش حاصل ہوئی ہے۔ تنظیم نے لاک ڈاؤن کی مدت کے دوران 8000 سے زائد افراد کی کامیاب کونسلنگ کی اور انہیں ذہنی تناؤ سے نکال کر خوشگوار زندگی گذارنے کا گُر سکھادیا۔ نوجوانوں کی بہتر کونسلنگ کی ضرورت محسوس کرتے ہوئے جنریشن انڈیا نے ’ یوردوست‘ کی مدد حاصل کی۔ یور دوست کے معاون بانی اور سی ای او رچا سنگھ نے بتایا کہ ہر ایک کیلئے 30 منٹ پر مشتمل 5 سیشن کے ذریعہ کونسلنگ کی گئی۔ طلبہ، ورکنگ پروفیشنلس، بزنس مین اور گھریلو خواتین کو جن کی عمر 30 تا35 سال کے درمیان ہے گذشتہ پانچ برسوں سے آن لائن کونسلنگ فراہم کی جارہی ہے۔ گذشتہ چار ماہ کے دوران کونسلنگ کیلئے رجوع ہونے والے افراد کی تعداد میں 120 فیصد اضافہ دیکھا گیا۔ یور دوست کے ایک اور عہدیدار منجو نے بتایا کہ کئی ضعیف العمر افراد ان سے رجوع ہوئے۔ تلنگانہ میں 55 فیصد افراد جو کونسلنگ کیلئے رجوع ہوئے وہ لاک ڈاؤن کے آغاز کے بعد سے ذہنی تناؤ کا شکار تھے۔ ادارہ سے رجوع ہونے والے 72 فیصد افراد میں بے چینی اور تنہائی کا احساس دیکھا گیا۔ ان حالات میں عوام کے ذہنی تناؤ کا اندازہ کرنا آسان نہیں ہوتا لیکن تناؤ کم کرنے کے ماہر کونسلرس انہیں بہتر اور پُرسکون زندگی بسر کرنے میں رہنمائی کرتے ہیں۔ ذہنی طور پر فٹ اور جذباتی طور پر سرگرم رکھنے کیلئے یور دوست نے اہم رول ادا کیاہے۔ مائیگرنٹ ورکرس کیلئے بھی اس ادارہ نے خدمات فراہم کی جس کے ذریعہ ماہرین نفسیات کی خدمات حاصل کی گئیں۔ 2015 میں ’ یوردوست‘ کا قیام عمل میں آیا جس کے تحت 900 ماہرین اور ویلنیس کوچس وابستہ ہیں جو 20 ہندوستانی زبانوں میں کونسلنگ فراہم کرتے ہیں۔