لتامنگیشکر کو دلیپ کمار بہن مانتے تھے

   

ممبئی ۔ فلم انڈسٹری کے ‘شہنشاہ جذبات’ کہے جانے والے مرحوم اداکار دلیپ کمار اور سروں کی ملکہ لتامنگیشکر کو بہن مانتے تھے – لتا متعدد مرتبہ دلیپ کمار کے ہاتھوں پر راکھی باندھا کرتی تھی ۔دلیپ کمار کے انتقال سے قبل جب لتا پہلی مرتبہ اسپتال داخل ہوئی تھیں اس وقت دلیپ صاحب نے اپنے ٹیوٹر پر دعائیہ کلمات ادا کرتے ہوئے ان کی صحتیابی کے لئے دعائیں کی تھیں-اسی طرح جب دلیپ صاحب داعی اجل کو لبیک کہہ گئے تب لتامنگیشکر نے ایک جذباتی پیغام میں اپنے بھائی کو کھو دینے کا اظہار کیا تھا اور کہا تھا کہ اب انکی کلائی اپنے بھائی کی راکھی سے محروم ہوجائے گی – لتامنگیشکر کے تعلق سے ایک مرتبہ دلیپ صاحب نے یہ بھی کہا تھا کہ قدرت نے ہندوستان کو ایک خاص تحفہ دیا ہے اور اس تحفہ کا نام لتا منگیشکر ہے ۔واقعی لتا منگیشکر کی آواز کا اعجاز جادو اور سحر کے زمرے میں آتا ہے – لندن کے البرٹ ہال میں منعقدہ ایک پروگرام میں دلیپ نے لتا منگیشکر کا تعارف کچھ اس طرح کرایا تھا کہ وہ تعارف بھی جاوداں بن گیا۔ انھوں نے کہا تھا ‘حضرات! جس طرح پھول کی خوشبو اور مہک کا کوئی رنگ نہیں ہوتا وہ محض خوشبو ہوتی ہے یا جس طرح بہتے پانی، جھرنے یا ہوا کا کوئی مسکن، گاؤں یا دیس نہیں ہوتا، جس طرح ابھرتے ہوئے سورج کی کرنوں کا یا معصوم بچے کی مسکراہٹ کا کوئی مذہب یا بھید بھاؤ نہیں ہوتا ویسے ہی لتا منگیشکر کی آواز قدرت کی تخلیق کا ایک کرشمہ ہے ۔اسی طرح کہ عوام کے ساتھ ساتھ فلم انڈسٹری بھی لتا دیدی کی مداح تھی۔ گلزار نے سروں کی ملکہ کے بارے میں کہا تھا کہ لتاجی کی آواز ہمارے عہد کا ثقافتی عجوبہ اورمظہر ہے ۔ یہ ہماری روزمرہ زندگی کا حصہ ہے ۔ کوئی دن ایسا نہیں گزرتا کہ ہم کم از کم ایک بار ان کی آواز نہ سنتے ہوں۔
نغمہ نگار جاوید اختر کہتے ہیں کہ اس کرہ ارض پر صرف ایک سورج، ایک چاند اور ایک لتا ہے ۔اداکارہ نرگس نے اپنی حیات میں لتا منگیشکر کے گانوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا تھا کہ مجھے ان جذباتی گیتوں کو گاتے ہوئے جو لتا منگیشکر کی آواز میں ہوتے ہیں، آنکھوں میں گلیسرین ڈالنے کی ضرورت نہیں پڑتی۔