پٹنہ۔جنتا دل یونائٹیڈ کے لیڈر کے سی تیاگی نے کہاکہ ”لوجہاد“ کے نام پر ملک میں ایک نفرت‘ تقسیم کاماحول بنایاگیاہے۔
اتوار کے روز تیاگی نے کہاکہ ”ملک میں ’لوجہاد‘ کے نام پر نفرت او رتقسیم کا ایک ماحول بنادیاگیاہے۔ ائین اور سی آر پی سی کے دفعات دو بالغ لوگوں کو مذہب اورذات پات سے بالاتر ہوکر اپنا جیون ساتھی چننے کی آزادی دیتا ہے“۔
چھ اراکین اسمبلی کا انحطاط
انہوں نے یہ بھی کہاکہ ان کی پارٹی کے چھ اراکین اسمبلی کے ارونا چل پردیش کے بی جے پی میں شمولیت اتحادی سیاست کے لئے یہ ایک بہتر سائن نہیں ہے۔
ارونا چل پردیش میں جے ڈی یو کے سات میں سے چھ اراکین اسمبلی تعلیم توبہ‘ ہیانگ مانگفی‘ جیکا ٹاکو‘ دورجی وانگڈی‘ کھرما‘ ڈونگورو سائنگجو اور کاگوگونگ ٹاکو نے بی جے پی میں شمولیت اختیار کرلی ہے۔
تیاگی اتوارکے روز جے ڈی یو کے قومی عاملہ کے اجلاس کے دوران ایک بازو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ”ارونا چل پردیش میں بی جے پی میں شامل ہونے والے جے ڈی یو کے چھ اراکین اسمبلی پر میں ناراضگی ظاہر کرتاہوں۔
اتحادی سیاست کے لئے یہ بہتر سائن نہیں ہے“۔ اس سے قبل بہار کے چیف منسٹر نتیش کمار اراکین اسمبلی کے چلے جانے سے انکار کرتے ہوئے کہاتھا کہ”وہ اپنے راستے پر ہیں“۔
این ڈی اے حکومت کا جے ڈی یو حصہ ہے اور بہار اسمبلی الیکشن میں بی جے پی کے ساتھ انتخابات سے قبل اتحاد کیاہے
جے ڈی یو کے قومی صدر
دریں اثناء راجیہ سبھا کے ایم پی رام چندرا پرساد سنگھ نے کو بلامقابلہ جنتا دل کا قومی صدر کی حیثیت سے چیف منسٹر نتیش کمار کے بدل منتخب کیا ہے۔
سال2019میں نتیش کمار کو جے ڈی یو کا قومی صدر منتخب کیاگیاہے تھا جو تین سال کی مدت کے لئے تھا مگر اس عہدے پر آج بیورکریٹ سے سیاسی لیڈر بننے والے آر سی پی سنگھ کو منتخب کیاگیاہے۔
اب تک سنگھ پارٹی کے جنرل سکریٹری کی حیثیت سے خدمات انجام دیتے رہے ہیں۔پارٹی نے ایک ٹوئٹ میں کہاکہ کمار نے آر سی پی کے نام کی تجویز قومی عاملہ کے اجلاس میں پیش کی جس پر بلامقابلہ اتفاق کرلیاگیاہے۔