لونی معاملہ۔ کرناٹک ہائی کورٹ میں یوپی پولیس کی ٹوئٹر ایم ڈی کے نام جاری کردہ نوٹس کے خلاف سنوائی ہوگی

,

   

اترپردیش پولیس نے 16جون کو نو اداروں بشمول ٹوئٹر انڈیا کے خلاف لونی معاملے میں ایف ائی آردرج کی ہے۔
بنگلورو۔ مذکورہ کرناٹک ہائی کورٹ میں ٹوئٹر ایم ڈی منیش مہیشواری کے خلاف غازی آباد‘ اترپردیش پولیس کی جان بسے سی آر پی سی کی دفعہ 41اے کے تحت دائر کردہ نوٹس کے خلاف پیش کردہ درخواست سنوائی کی جائے گی‘ پولیس نے انہیں جسمانی طور پر پیش ہونے کااستفسار کیاہے۔

جون 24کے روز مذکورہ عدالت نے معاملے کی سنوائی کی اور مہیشوار ی کو عبوری راحت فراہم کرتے ہوئے اترپردیش پولیس کو ہدایت دی کہ وہ اگلے سنوائی تک ان کے خلاف کوئی کاروائی نے کریں جو سوشیل میڈیاپلیٹ فارم پر ایک معمر شخص کے ساتھ مارپیٹ کے ایک وائرل ویڈیو کی گشت کے ضمن میں ہے۔

جسٹس جی نریندر کی بنچ نے یہ بھی واضح کیاکہ اگر غا زی آباد پولیس درخواست گذارٹوئٹر ایم ڈی سے تفتیش چاہتی ہے تو وہ ان لائن موڈ پر یہ کام کرسکتی ہے۔ عدالت نے اس میں مزید سنوائی 29جون کو مقرر کی ہے۔

اترپردیش پولیس نے 16جون کو نو اداروں بشمول ٹوئٹر انڈیا کے خلاف لونی معاملے میں ایف ائی آردرج کی ہے۔ایف ائی آر میں پولیس نے کہاکہ ”لونی میں ایک شخص کے ساتھ مارپیٹ اور داڑھی کاٹنے کا واقعہ میں کوئی فرقہ واریت کا زوایہ نہیں ہے۔

مذکورہ لوگ دی وائر‘ راناایوب‘ محمد زبیر‘ ڈاکٹر شمع محمد‘ عباس نقوی‘ مسکور عثمانی‘ سلمان نظامی نے حقائق کی جانچ کئے بغیر ٹوئٹر پر اس کوفرقہ ورانہ رنگ دینا شروع کردیا اور اچانک مذہبی طبقات کے درمیان میں تفریق لانے اورامن کو دراہم کرنے والے پیغامات کو پھیلانا شروع کردیاہے“۔