کانگریس صدر راہول گاندھی نے ان کی پارٹی کے اقتدار میںآنے پر کم سے کم آمدنی کی تجویز کے وعدے کو دہرایا۔اپوزیشن کی ڈی ایم کے ساتھ ان کی پارٹی کے اتحاد پر انہوں نے کہاکہ’’ ہمارے درمیان معمولی اختلافات ہیں۔ مگر ہم قومی مفاد پر ایک ہوئے ہیں۔ ہم کسی کو بھی تاملناڈو کے حقوق کے ساتھ کھلواڑ کرنے نہیں دیں گے‘‘
چینائی۔کانگریس صدر راہول گاندھی نے کہاکہ اگر ان کی پارٹی اقتدار میں آتی ہے تو وہ پارلیمنٹ او راسمبلیوں میں خواتین کو 33فیصد کوٹہ فراہم کرنے والا بل منظور کروائیں گے اور خواتین کو 33فیصد سرکاری ملازمتو ں میں حصہ داری فراہم کی جائے گی۔چینائی میں اسٹیلا ماریس کالج کے طالبات سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے مرکزی حکومت پر رافائیل معاملے پر دوبارہ حملہ کیا۔
انہوں نے طالبات کی تالیوں کی گونج میں کہاکہ’’ قائدانہ موقف میں ہم خواتین کو نہیں دیکھتے۔ملک میں عورتوں کو طاقتور نہیں دیکھتے ‘ اس کو بدلنے کی ضرورت ہے‘‘۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ وہ انسانیت کا سابق اپنی ماں سونیاگاندھی سے سیکھا ہے۔ا
نہوں نے سامعین سے استفسار کیا کہ وہ انہیں’سر‘ نہ کہیں اور انہیں’ راہول‘ پکاریں ‘ اس پر زوردار تالیاں بجنے لگیں۔
اس بات چیت کے دوران انہوں نے وزیراعظم نریندر مودی حکومت پر نومبر2016میں نوٹ بندی کے فیصلے پر برہمی کا اظہار کیااور شدت پسندی کی مانگ جھیل رہے کشمیر میں امن کے لئے با ت چیت کی وکلات کی ۔
وزیراعظم مودی پر انہوں نے کہاکہ’’ میں ان سے نفرت نہیں کرتا۔ میں ان سے سیکھتاہوں۔ پارلیمنٹ میں وہ میرے والد( سابق وزیراعظم راجیو گاندھی) دادی( سابق وزیراعظم اندرا گاندھی)اور میرے پڑ دادا( ملک کے پہلے وزیراعظم جواہرلال نہرو)اور کانگریس کو تنقید کا نشانہ بناتے ہیں۔
مجھے ان سے لگاؤ ہوگیا ہے۔ وہ دنیا کی خوبصورتی دیکھنے سے قاصر ہیں۔ ہر مذہب کی بنیاد محبت ہے۔ چاہئے وہ ہندوازم ہویا اسلام یا پھر عیسائیت ‘‘۔
بعدازاں انہو ں نے کنیا کماری کے قریب میں واقع ناگیر کوئیل میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں حکومت پر رافائیل معاہدے کے متعلق بات کی ۔ کانگریس صدر نے کہاکہ’’ تامل شاعر تھیرویلارو نے کہاکہ سچائی جیت ہے۔
نریندرمودی کے لئے یہ بالکل دوسری بات ہے۔ ان کے لئے سچائی جیل میں ڈال دے گی‘‘