لڑکی کی عصمت ریزی کے خلاف رشتہ داروں کا احتجاج

   

۔3 سال میں متعدد مرتبہ گھناونا جرم ‘ کاماٹی پورہ میں واقعہ ‘تین نوجوان جیل منتقل
حیدرآباد ۔ /13 جنوری (سیاست نیوز) کاماٹی پورہ کے علاقہ مرلی نگر میں آج ہلکی سی کشیدگی اس وقت پیدا ہوگئی جب اجتماعی عصمت ریزی کی شکار کم عمر لڑکی کے رشتہ داروں نے زبردست احتجاج کیا ۔ تفصیلات کے بموجب 16 سالہ کم عمر لڑکی نے گزشتہ سال 24 ڈسمبر کو حیدرآباد سٹی پولیس کے بھروسہ سنٹر سے ایک شکایت درج کروائی جس میں بتایا کہ اس کے قریبی رشتہ دار راجیش اور دیگر نوجوان شبھم ویاس ، ابھیجیت اور دیگر نے اس کی اجتماعی عصمت ریزی کی ۔ لڑکی کا بیان قلمبند کرنے کے بعد بھروسہ سنٹر نے کاماٹی پورہ پولیس کو اس سلسلے میں آگاہ کیا جس پر پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے ملزمین کے خلاف عصمت ریزی اور پوسکو ایکٹ کے تحت ایک مقدمہ درج کرتے ہوئے تحقیقات کا آغاز کیا ۔ اسسٹنٹ کمشنر آف پولیس چارمینار بی انجیا نے /31 ڈسمبر کو راجیش ، سبھم ویاس اور ابھیجیت کو گرفتار کرکے انہیں عدالت میں پیش کیا گیا جس کے نتیجہ میں انہیں چنچل گوڑہ جیل بھیج دیا گیا ۔ متاثر لڑکی نے پھر ایک مرتبہ بھروسہ سنٹر سے رجوع ہوکر اپنے مزید بیان میں بتایا کہ اس کیس کے گواہ وجئے کمار اور دیگر نے بھی اس کا جنسی استحصال کیا ہے ۔ اسی دوران متاثرہ لڑکی کے تقریباً 30 رشتہ داروں نے آج دھرنا کرتے ہوئے اس گھناؤنی حرکت میں ملوث دیگر ملزمین کو بھی فی الفور گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا جس پر پولیس نے وجئے کمار کو اپنی تحویل میں لے لیا ۔ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر پولیس ساؤتھ زون مسٹر سید رفیق نے بتایا کہ متاثرہ لڑکی کو سال 2015 ء سے گرفتار ملزمین کی جانب سے جنسی استحصال کیا جارہا تھا اور پہلے لڑکی کو کولڈرنک میں بے ہوشی کی دوا دی گئی اور بعد ازاں اس کی اجتماعی عصمت ریزی کی گئی اور لڑکی کے قابل اعتراض ویڈیوز بھی بنائے گئے ۔ نوجوانوں کی جانب سے لڑکی کو بلیک میل کیا جارہا تھا ۔پولیس کمشنر انجنی کمار نے اے سی پی ویمنس سی سی ایس سری دیوی کو تحقیقات کی ذمہ داری تفویض کی ہے ۔