لیبیا کے خلیفہ حفتار سے صدر مصر السیسی کی ملاقات اور تبادلہ خیال

   

قاہرہ 14 اپریل ( سیاست ڈاٹ کام ) مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی نے آج لیبیاء کے کمانڈر خلیفہ حفتار سے قاہرہ میں ملاقات کی ہے ۔ خلیفہ حفتار کی افواج لیبیا میں دارالحکومت طرابلس پر قبضہ کیلئے جدوجہد کر رہی ہیں۔ سرکاری افواج نے یہ بات بتائی ۔ سرکاری اخبار الاہرام نے بتایا کہ دونوں قائدین قصر صدارت میں لیبیا کے حالات پر تبادلہ خیال کر رہے ہیں۔ ایک صدارتی ترجمان سے اس تعلق سے رد عمل معلوم کرنے رابطہ کرنے کی کوششیں کامیاب نہیں ہوسکی ہیں۔ السیسی خلیفہ حفتار کی افواج کے کٹر حامیوں میں شمار کئے جاتے ہیں جس کا مشرقی لیبیا ے علاقوں پر قبضہ ہے اور اس نے 4 اپریل سے دارالحکومت طرابلس پر قبضہ کی کوششوں کا آغاز کردیا ہے ۔ حفتار نے طرابلس میں اقوام متحدہ کی تائید و حمایت والی حکومت کے افواج کے خلاف کارروائیوںکو روک دینے بین الاقوامی مطالبات اور دباو کو تسلیم نہیں کیا ہے ۔ جاریہ ماہ کے اوائل میں مصر کے وزیر خارجہ سامع شکری نے خبردار کیا تھا کہ اس مسئلہ کو فوجی طریقہ کار سے حل نہیں کیا جاسکے گا ۔ ان کے ریمارکس قاہرہ میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کئے گئے تھے جب روس کے وزیر خارجہ سرجئی لاروف نے وہاں کا دورہ کیا تھا ۔ مسٹر لاروف نے بھی اس مسئلہ کے سیاسی حل کی ضرورت پر زور دیا تھا ۔ لیبیائی کمانڈر نے اپنے سیاسی آمریت کے انداز کو سیسی کے طریقہ کار کے مطابق ڈھال لیا ہے ۔ السیسی خود فوجی جنرل ہیں اور وہ ملک کے صدر بن گئے ہیں۔ مصر کی جانب سے لیبیا کی نیشنل آرمی کو ہتھیار اور فنڈز وغیرہ فراہم کئے جا رہے ہیں۔ خلیفہ حفتار دو دہوں تک امریکہ میں جلا وطنی کی زندگی گذار رہے تھے اور وہ 2011 میں لیبیا واپس ہوئے ہیں جب وہاں انقلاب کی شروعات ہوئی تھی ۔ خلیفہ حفتار ان افواج کی قیادت کر رہے ہیں جنہوں نے عملا کرنل معمر قذافی کی حکومت کو بیدخل کیا تھا ۔