لیفٹننٹ گورنر نے دلت کے بیٹے کو دہلی کا میئر بننے نہیں دیا:عآپ

   

نئی دہلی: عام آدمی پارٹی (عآپ) نے جمعہ کو کہا کہ دہلی میونسپل کارپوریشن کے میئر کے عہدے پر دلت برادری کے بیٹے کو بیٹھنے سے روکنے کے لئے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ کے ذریعے میئر کے انتخابات منسوخ کرادیئے ۔ عآپ کے سینئر لیڈر اور راجیہ سبھا کے رکن سنجے سنگھ نے آج یہاں کہا کہ آئین ہمیں یہ حق دیتا ہے کہ پانچ سال میں ایک بار دلت کا بیٹا بھی میئر کی کرسی پر بیٹھے ، لیکن دلت مخالف ذہنیت کے حامل بی جے پی کے لوگوں نے بابا صاحب کے بنائے ہوئے آئین کو نظرانداز کرتے ہوئے دلت کو کرسی پر بیٹھنے نہیں دیا اور انہوں نے دلتوں کو کرسی پر بیٹھنے سے روکا، تالاب کا پانی پینے پر دلتوں کی مخالفت کی، یہ لوگ آج بھی اسی نفرت اور ذہنیت کے ساتھ زندہ ہیں۔ بابا صاحب امبیڈکر نے دہلی کے ایک دلت کے بیٹے کو پانچ سال میں ایک سال دہلی کے میئر کے عہدے پر بیٹھنے کا حق دیا تھا، بی جے پی نے اس حق کو ختم کر دیا۔ بی جے پی نے دہلی میں میئر کا انتخاب ختم کرتے ہوئے کہا کہ دلت کا بیٹا میئر کی کرسی پر نہیں بیٹھ سکتا۔ دلت کا بیٹا بیٹھا تو میئر کی کرسی ناپاک ہو جائے گی۔ اس کے لیے بی جے پی نے لیفٹیننٹ گورنر کو اپنا پیادہ بنایا۔ لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ ہم وزیر اعلیٰ کے مشورے کے بغیر پریزائیڈنگ افسر کی تقرری نہیں کر سکتے ۔مسٹر سنگھ نے کہا کہ ایک سال پہلے جب دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے کہا کہ سب سے سینئر کونسلر مکیش گوئل کو میئر کے انتخابات کے لیے پریزائیڈنگ آفیسر بنایا جائے تو لیفٹیننٹ گورنر نے وزیر اعلیٰ کے مشورے کو پھاڑ کر کوڑے دان میں پھینک دیا اور کہا کہ ہم بی جے پی کے کونسلر ستیہ شرما کو پریزائیڈنگ آفیسر بنائیں گے ۔