ابوظہبی۔عرب ممالک کے اپنے پہلے تاریخی دورے کے موقع پر پوپ فرانسیس نے مذہبی رہنماؤں پر زوردیا ہے کہ وہ جنگی حالات کو دور کرنے کے لئے متحدہ طور پر کام کریں۔
متحد عرب امارات میں اپنے کلیدی خطبے کے دوران فرانسیس نے انتباہ دیتے ہوئے کہاکہ مذہبی رہنماؤں کے متحد ہونے تک تک انسانیت ’’ منظم مصلح اقتدار ‘‘ کے ہاتھوں خطرے میں ہے ۔فرانسیس نے ابوظہبی کے طاقتور ولی عہد اور سینکڑوں اماموں ‘ مفتیان ‘ منسٹرس ‘ ربیعی اور سوامیوں سے کہاکہ’’ یہاں پر کوئی متبادل نہیں ہے۔
یا تو ہم ساتھ ملک کر ایک شاندار مستقبل بنائیں یا پھر کوئی مستقبل نہیں ہوگا‘‘۔ مزیدکہاکہ ’’ خدا بھی ان کا ساتھ دیتے ہیں جو امن کی سعی کرتے ہیں‘‘۔
فرانسیس نے اپنی تقریر امارات کے ’ فاونڈرس میموریل‘ جو کہ ایک تاریخی دن ہے کے وقت دی ہے جس کی شروعات ان کی صدراتی محل میں آمد کے ساتھ ہی ایک استقبالیہ تقریب سے ہوئی ۔
صرف ملٹری فلائی اوور کی جانب سے اس ملک میں جو فی الحال جنگ میں مصروف ہے ایک ارٹلری سلامی پیش کی گئی ۔ایک ملک امارات جو اس کے سرخ قالین استقبال کے لئے مشہور ہے ‘ وہ بھی ایک ایسے پاپ کے لئے جو نہایت سادگی کی زندگی گذار تے ہیں۔
مذہبی رہنماؤں کے اجتما عی سے فرانسیس کا خطاب اپنے چالیس گھنٹوں کے ابوظہبی دورے کا اہم حصہ رہا ۔پاپ بینڈیکٹ سولہا کی جانب سے اٹھ سو سال قبل مسلم دنیا سے بہتر رشتوں کی پہل کے بعد اٹھ سو سال بعد فرانسیس کا یہ دورہ توقع سے توقع کی جارہی ہے کہ مصری سلطان سے بھی ان کی ملاقات ہوگی۔
فرانسیس کو روانہ کئے گئے اپنے مکتوب میں ہیومن رائٹس واچ نے کہاکہ ’’ روداری کے متعلق دباؤ بڑھانے کے باوجود ‘ مذکورہ یو اے ای حکومت انسانی حقوق کے بہتر ریکارڈ کو فروغ دینے میں ناکام ہے‘‘