متوفی کے گھر والوں کا الزام’دوست جو ہر وقت مشکل کی وجہہ بنا‘

,

   

متوفی محمد سلمان کے گھر والوں نے پولیس کے اس دعوی کو یکسر مسترد کردیاجس میں ویڈیو شوٹنگ کے دوران حادثاتی طور سے دوستوں کے ہاتھوں پستول چلنے کی وجہہ سے موت ہونے کی بات کہی جارہی ہے

نئی دہلی۔ جب شاہر حسین کو اتوار کی صبح اس بات کی جانکاری دی گئی کہ ان کا 19سالہ بیٹا محمد سلمان ’’ حادثاتی طور ‘‘ پر گولی لگنے سے ہلاک ہوگیا ہے تو وہ صدمہ میں چلے گئے اور انہیں اس بات پر یقین نہیںآرہا تھا۔

مذکورہ پولیس نے انہیں بتایاکہ وہ پستول غیرقانونی تھی جومبینہ طور پر ان کے بیٹے کی تھی اور اتفاقی طور پر ان کے بیٹے کے دوست سہیل ملک کے ہاتھ سے چل گئی۔۔

شاکر نے کہاکہ ’’ میرا بیٹا کوئی غیر قانونی سرگرمی میں نہیں تھا۔ میں اس بات کا اعلان کررہاہوں اگر میرے کسی پڑوسی نہ بھی یہ بات کہہ دی کہ سلمان کو پستول رکھتے ہوئے کسی نے دیکھا تو میں اپنے بیٹے کی نعش پر لوگوں کے جوتوں کی بارش کردوں گا‘‘۔

اتوار کی رات کو اس وقت شاکر کو برہمی محسوس ہوئی جب پولیس نے اپنے بیان میں تبدیل لاتے ہوئے کہاکہ پستول سلمان کے بجائے مبینہ طور پر سہیل کی تھی۔

شاکر اور ان کا بڑا بیٹا محمد عارف سلمان کی سہیل کے ساتھ دوستی سے ہمیشہ خفا رہتے تھے جو ان کا نیو جعفر آباد میں دوست ہے۔

شاکر نے کہاکہ ’’ سہیل ہمیشہ سے ہی مشکلات کھڑا کرنے والا رہا ۔ وہ دیر رات گئے سڑکوں پر گھومنے کے جاتا اور صبح کے اوقات میں گھر لوٹتا ۔

ہم نے ہمیشہ سلمان کو اس کی دوستی سے باز رہنے کا انتباہ دیتے تھے‘‘۔

عارف کے مطابق اس کی تازہ مثال ان کی بڑی بہن کی شادی کے وقت 7اپریل کی ابتدائی ساعتوں میں پیش آیا واقعہ ہے ۔

سلمان کے بھائی عارف ’’ ہم لوگ شادی کی تیاریوں میں مصروف تھے اور سلمان کہیں دیکھائی نہیں دے رہاتھا۔میں اس کوتلاش کررہاتھا ‘ اور اس کو سہیل کے ساتھ کار میں بیٹھا پایا۔ میں نے دونوں پھٹکار لگائی اور سہیل سے کہاکہ وہ سلمان سے دور رہے ‘‘۔

اس نے مزیدکہاکہ’’ساری فیملی بہن کی شادی کی خوشیوں میں تھے۔ اور ایک ہفتہ بعد یہ خوشی غم میں تبدیل ہوگئی‘‘۔

سلمان دو سال قبل اپنی تعلیم چھوڑ دیاتھا اور وہ والد کے ساتھ جینس کی تیاری کے کاروبار میں ہاتھ بٹارہاتھا۔قتل سے کچھ منٹ قبل ہی عارف نے اپنے بھائی سلمان سے فون پر بات کی تھی۔

عارف نے کہاکہ ’’ سلمان مجھ سے کچھ کام کی وجہہ سے ملاقات کرنا چاہتا تھا اور اس نے 9:30کے قریب مجھ سے فون پر بات بھی کی تھی۔

میں نے اس سے کہاتھا کہ میں دس منٹ میں گھر پر رہوں گا‘ مگر جب تک میں گھر پہنچتا سلمان کو اسکے دوست لے کر گھر سے چلے گئے تھے‘‘
مدھر ورما ڈپٹی کمشنر آف پولیس( نیو دہلی)نے کہاکہ سلمان ‘ سہیل اور ان کا تیسرا دوست عامرہینڈائی کریٹا کار میں انڈیاگیٹ کے لئے گھومنے سے گھر سے نکلے۔گھر واپسی کے دوران سہیل نے فیصلہ کیا کہ وہ جب کننوٹ پیالس کے قریب رنجیت سنگھ فلائی اور سے گذر رہے تھے ٹک ٹاک ایپ کے لئے ہاتھ میں پستول پکڑ کر ویڈیوتیار کرے گی ‘ اسی وقت حادثاتی طور سے بندوق چل گئی ‘ بندوق نے اس پر شبہ بھی ظاہر کیا۔تاہم اس بیان کو تسلیم کرنے سے واضح طور پر انکار کردیا۔ سلمان کے والد نے کہاکہ ’’ کسی بھی حال میں گولی میرے بیٹے کو لگی۔ میں اسبات کو تسلیم نہیں کرسکتا ہے بڑے آرام سے اس کو گولی لگی ہے۔ یہ منظم قتل ہے۔ اسکے پس پردہ مقصد سے میںآگاہی چاہتاہوں ‘‘