مخالف سی اے اے احتجاجیوں کی جانب سے سڑک بند‘ پانچ کیلومیٹر کی مسافت کے لئے آسام کے وزیرنے لیاچاپر کاسہارا

,

   

پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں شہریت ترمیمی بل کی منظور ی کے بعد سے ریاست بھر میں بڑے پیمانے پر تشدد احتجاج رونما ہوا ہے

گوہاٹی۔ آسام فینانس منسٹر ہیمنت بسواس شرما نے اتوار کے رو ز پانچ کیلومیٹر کی مسافت طئے کرنے کے لئے ہیلی کاپٹرا کاسہارا لینا پڑا کیونکہ جو شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف احتجاج کیاجارہاتھا۔

انہیں بی جے پی کے متوفی رکن اسمبلی راجین بورتھا کورکو خراج پیش کرنے کے لئے منعقدہ ایک اجلاس میں شرکت کرناتھا۔

ہفتہ کے روز گوہاٹی سے تیز پور ہیلی کاپٹر کے ذریعہ پہنچنے کے بعد سرما گھوراماری نہیں پہنچے‘ جہاں پر تقریب منعقد کی گئی تھی کیونکہ ال آسام اسٹوڈنٹ یونین (اے اے ایس یو) کا وہاں پر احتجاج جاری تھا۔

مظاہرین نے قومی شاہراہ 15کا تیز پور اور گھورماری کا منسٹری کے دورے کے پیش نظر راستہ روک دیاتھااور مخالف شہریت ترمیمی ایکٹ نعرے لگارہے تھے۔

آخر کارسرما کو اپنے مقام پر پہنچنے کے لئے ہیلی کاپٹر کاسہارا لینا پڑا تھا۔پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں شہریت ترمیمی بل کی منظور ی کے بعد سے ریاست بھر میں بڑے پیمانے پر تشدد احتجاج رونما ہوا ہے۔

احتجاج کے دوران پانچ لوگوں کی موت اور بڑے پیمانے پر سرکاری املاک کو نقصان پہنچایاگیاہے۔

ریاست کے کئی شہروں جس میں گوہاٹی‘ دیبرگڑھ‘ تیز پور‘ اور دیکھائی جولا شامل ہیں وہاں پر کرفیو نافذ کردیاگیاہے۔

احتجاج کے پیش نظر آسام کی کابینہ نے کچھ اہم قدم اٹھائے ہیں جس میں اسکولی میں آسامی زبان کولازمی قراردیا اورمقامی باشندوں کے اراضی حقوق کی حفاظت والے قوانین اس میں شامل ہیں۔

احتجاج کا سلسلہ جاری رہنے پر چیف منسٹر سربند ا سونوال اس بات پر زوردے رہے ہیں کہ وہ ریاستی عوام کے مفادات کو نقصان پہنچنے والاکوئی قدم نہیں اٹھائیں گے۔

انہوں نے عوام کو گمراہ کرنے کا کانگریس پر الزام بھی عائد کیاہے۔