مخالف سی اے اے 21مظاہرین کو کرناٹک ہائی کورٹ نے د ی ضمانت

,

   

بنگلورو۔پولیس پر جان بوجھ پر احتجاجیوں کے خلاف اپنے طاقت کے استعمال کو چھپانے کی کوشش کا اشارہ کرتے ہوئے کرناٹک ہائی کورڈ نے پیر کے روز مخالف سی اے اے احتجاجی مظاہرے پر مبینہ جرم قراردیتے ہوئے منگلورو جیل میں بند 21لوگوں کو ضمانت دیدی ہے۔

جسٹس مائیکل کوہا نے اپنے احکامات میں کہا ہے کہ ”دانستہ طور پراحتجاجیو ں کے خلاف پولیس نے جو زیادتیاں کی ہیں ان کو چھپانے کی کوشش پولیس کی جانب سے کی جارہی ہے۔

پولیس کی زیادتی او ربربریت اس بات سے عیاں ہورہی ہے کہ پولیس نے خود مارے گئے لوگوں پر ائی پی سی کی دفعہ 307ایف ائی آر میں عائد کی ہے“۔مذکورہ 21لوگوں کو گرفتاری کرکے مبینہ طور پر احتیاطی طور پر نافذ احکامات کی خلا ف ورزی‘ پولیس کو اس کی ڈیوٹی انجام دینے سے روکنے اور عوامی املاک کو نقصان پہنچانے کے الزامات کے عدالتی تحویل میں بھیج دیاگیاتھا۔

مذکورہ گرفتار شدگان پر الزام ہے کہ وہ مضبوط2000کے ہجوم کاحصہ رہے ہیں جس نے پولیس اسٹیشن کو نذر آتش کرنے کی اور عوامی املاک کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی تھی۔

پولیس نے مذکورہ گروپ پر ائی پی سی کی دفعہ307‘143‘اور 120بی کے تحت مقدمہ درج کیاتھا۔بعدازاں گرفتار کئے ہوئے لوگ ہائی کورٹ سے رجوع ہوئے اور کہاکہ بناء کسی شواہد کے غلط الزامات کے تحت گرفتار کیاگیاہے۔

عدالت نے اس بات کو بھی اجاگر کیاہے کہ پولیس نے زخمیوں اور احتجاج کے دوران ہلاک ہونے والے لوگوں کے رشتہ داروں اور جن لوگوں نے ضمانت کی درخواست دی ہے ان کی جانب سے کی گئی ایک بھی شکایت درج نہیں کی ہے۔

دیگر بحث کے بعد عدالت نے ایک لاکھ روپئے کی شخصی اور اتنی ہی رقم کی دو ضمانتیں جمع کرانے اور حسب ضرورت عدالت میں پیش ہونے کی ہدایت کے بعد درخواست گذاروں کو بری کرنے کے احکامات جاری کردئے۔اس کے علاوہ انہیں ہدایت دی گئی ہے کہ بناء اجازت کے وہ سنوائی کرنے والی عدالت کے حدود سے باہر نہ جائیں۔