مختار انصاری کی موت پر اویسی صاحب تعزیت کیلئے نہیں تجارت کیلئے پہنچے

   

بیرسٹر اسد الدین اویسی سیاست کو گرماتے ہوئے بی جے پی کے ووٹ بینک کو متحد کرنے کوشاں، ترجمان یو پی ایم آئی ایم محمد فرحان کے الزامات

حیدرآباد۔3۔اپریل(سیاست نیوز) اویسی صاحب مختار انصاری کی موت کے بعد ان کے مکان پھاٹک ’تعزیت‘ کیلئے نہیں ’تجارت‘ کیلئے پہنچے ہیں۔ اترپردیش میں بیرسٹر اسدالدین اویسی اپنی سیاست کو گرماتے ہوئے بھارتیہ جنتا پارٹی کے ووٹ کو متحد کرنے میں مصروف ہیں۔صوبائی مجلس اتحاد المسلمین اترپردیش کے ترجمان محمد فرحان نے صدر مجلس اتحاد المسلمین بیرسٹراسدالدین اویسی کے دورہ اتر پردیش اور پلوی پاٹل اور اپنا دل کے ساتھ اتحاد پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بیرسٹر اویسی مختار انصاری کے گھر گئے تھے تجارت کرنے کیلئے لیکن انصاری خاندان نے ان کا تعزیہ نکال دیا ۔ محمد فرحان نے سخت الفاظ میں الزامات عائد کرتے ہوئے کہا کہ اویسی صاحب حیدرآباد سے اپنی جیب میں ماچس لیکر چلے تھے تاکہ انصاری خاندان کے بارود کو جلاتے ہوئے اترپردیش میں ایک بڑا دھماکہ کیا جائے۔انصاری خاندان نے اویسی صاحب کو بلاکر منہ کی کھلائی ہے اور انہیں بلاکر یہ ظاہر کردیا کہ مختار انصاری کا خاندان سچا سماج وادی ہے ۔ افضال انصاری نے ملاقات سے انکار کردیا اور منو انصاری جو 4 دن سے جنازہ میں مصروف تھے ایک بھی دن لال ٹوپی نہیں لگائی تھی لیکن جس دن اویسی صاحب کو دیکھا انہو ںنے لال ٹوپی لگالی۔ ترجمان مجلس اتحاد المسلمین اترپردیش نے کہا کہ اویسی صاحب نے مسلمانوں کی ہمدردی حاصل کرنے کیلئے مختار انصاری کے گھر گئے تھے اور اگر ایسا ہے تو صدر مجلس کو عتیق کے بیٹے عمر کو بھی پرسہ دینے کیلئے جانا چاہئے کے ان کے منہدم کردہ گھر پر بھی جانا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ ان کے علاوہ اسد اویسی کو اپنی پارٹی کے قائد بہار سے انتخابات میں حصہ لے چکے تھے اسلم مکھیا کے مکان پر بھی جانا چاہئے تھا جنہیں سڑک پر گولی مار کرہلاک کردیا گیا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ ضلع صدر کو قتل کئے جانے کے باوجود اس کے گھر نہیں گئے کیونکہ وہاں جانے سے بیرسٹر اویسی کو کوئی فائدہ نہیںہوگا۔ محمد فرحان نے کہا کہ صدر مجلس اتحاد المسلمین کی جانب سے کئے جانے والے اقدامات اور ان کی حرکات ملک میں ہندو مسلم کے درمیان گہری کھائی پیدا کر رہی ہے۔انہو ںنے کہا کہ اویسی صاحب آج جو کر رہے ہیں اس کے اثرات زائل ہونے کیلئے ہماری 7 نسلیں گذر جائیں گی۔ 1
انہوں نے مجلس میں رہتے ہوئے اس طرح کے اظہار خیال کے سلسلہ میں کہا کہ اگر سچ بولنا بغاوت ہے تو سمجھیں کہ وہ باغی ہیں اور حق بولتے رہیں گے۔انہو ں نے پلوی پٹیل کے بی جے پی اور بی ایس پی سے سابق میں اتحاد کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ ٹھکرائے ہوئے لوگ ہیں ۔3

3 (سلسلہ صفحہ 2 پر)