مدرسہ کے اساتذہ کو آئندہ ماہ سے تربیت دلائی جائیگی:نقوی

,

   

سماجی اور اقتصادی طورپر پسماندہ علاقوں میں ’پڑھو اور بڑھو‘ بیداری مہم ۔ لڑکیوں کی تعلیم پر خصوصی توجہ ، وزیر اقلیتی اُمور کا خطاب
نئی دہلی۔11 جون ۔( سیاست ڈاٹ کام ) پورے ملک کے مدرسوں کی مین اسٹریم تعلیم سے جڑنے کیلئے حوصلہ افزائی کرنے کے لئے ان کے اساتذہ کو مختلف تربیتی اداروں سے تربیت دلائی جائے گی۔اقلیتی امور کے وزیر مختار عباس نقوی نے آج یہاں مولانا آزاد ایجوکیشن فاونڈیشن کی 112ویں آپریٹنگ کونسل اور 65 ویں جنرل اسمبلی میٹنگ کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ مدرسوں میں مین اسٹریم کی تعلیم ہندی، انگریزی، ریاضی، سائنس، کمپیوٹر وغیرہ میں ملنی چاہئے ۔ اساتذہ کی تعلیم کا کام اگلے مہینے سے شرو ع ہوجائے گا۔ اقلیتی طبقہ اسکول کی ’ڈراپ آؤٹ‘ لڑکیوں کو ملک کے مشہور تربیتی اداروں سے برج کورس کراکر انہیں تعلیم اور روزگار سے جوڑا جائے گا۔ نقوی نے کہاکہ ایجوکیشن (تعلیم)، ایمپلائمنٹ (روزگار و روزگار کے مواقع) اور امپاورمنٹ (سماجی، اقتصادی۔ امپاورمنٹ)، پروگرام کے تحت اگلے پانچ برسوں میں پری میٹرک، پوسٹ میٹرک اور میرٹ کم۔ مینس وغیرہ اسکیموں کے ذریعہ پانچ کروڑ طلبا کو اسکالر شپ دی جائے گی، جن میں 50فیصدسے زیادہ لڑکیوں کو شامل کیا جائے گا۔ ان میں اقتصادی طورپر پسماندہ طبقہ کی لڑکیوں کے لئے 10 لاکھ سے زیادہ بیگم حضرت محل گرلز اسکالرشپ شامل ہے ۔انہوں نے کہاکہ جن علاقوں میں تعلیمی اداروں کے لئے ڈھانچہ جاتی سہولیات نہیں ہیں وہاں پردھان منتری جن وکاس کاریہ کرم (پی ایم جے وی کے ) کے تحت پالی ٹیکنک، آئی ٹی آئی، گرلز ہوسٹل، اسکول، کالج، گروکل کے مساوی ہوسٹل اسکول، کامن سروس سنٹر وغیرہ کی جنگی پیمانہ پر تعمیر شروع کی گئی ہے ۔اقلیتی امور کے وزیر مختار نقوی نے کہاکہ ’پڑھو اور بڑھو‘ بیداری مہم کے تحت ان تمام دوردراز کے علاقوں میں جہاں سماجی اور اقتصادی طورپر پسماندگی ہے اور لوگ اپنے بچوں کو تعلیمی اداروں میں نہیں بھیج پارہے ہیں، ان کے والدین کو اپنے بچوں کو تعلیمی اداروں میں بھیجنے کے لئے بیدار اور ان کی حوصلہ افزائی کی جائے گی۔ اس میں خاص طورپر لڑکیوں کی تعلیم پر فوکس کیا جائے گا۔ ساتھ ہی تعلیمی اداروں کو سہولت اور وسائل دستیاب کرانے کے لئے موثر اقدامات کئے جار ہے ہیں۔ نقوی نے کہاکہ اس مہم کے تحت نکڑناٹکوں، مختصر فلموں وغیرہ جیسی ثقافتی پروگرامو ں کے ذریعہ بیداری اور حوصلہ افزائی مہم چلائی جائے گی۔ اس کڑی کے تحت پہلے مرحلہ میں ملک کے 60اقلیتوں کی اکثریت والے اضلاع کی نشاندہی کرکے اس مہم کو شروع کیا جائے گا۔اس کے علاوہ اقتصادی طورپر کمزور اقلیتی۔ مسلمان، عیسائی، سکھ، جین، بودھ، پارسی نوجوانوں کو مرکزی او رریاستی انتظامی خدمات، بینکنگ، ملازمین سلیکشن کمیشن، ریلوے اور دیگر مقابلہ جاتی امتحانات کے لئے فری۔کوچنگ کا انتظام کیا جائے گا۔انہوں نے کہاکہ وزیراعظم نریندر مودی کی قیادت والی ‘انصاف، ایمان اور اقبال کی سرکار نے ’ترقی کی صحت‘ کو ’فرقہ پرستی اور نازبرداری کی بیماری‘ سے نجات دلاکرصحت مند ہمہ گیر تفویض اختیارات کا ماحول تیا کیا ہے ۔ مودی حکومت مجموعی ترقی اور تمام کے اعتماد کے عزم سے بھر پور ہے ۔