مدھیہ پردیش۔ ڈگ وجئے سنگھ نے اپنی انتخابی مہم میں کمپیوٹر بابا کا لیاسہارا

,

   

کمپیوٹر بابا کی قیادت میں سادھو او رسنت سیفی کالج کے میدان میں اکٹھاہوئے اور سنگھ کی جیت کے لئے دعا کی‘ وہ میدان میں اپنی اہلیہ امریتا سنگھ کے ساتھ موجود تھے۔

بھوپال۔ مدھیہ پردیش کے مختلف حصوں سے سینکڑوں کی تعداد میں سادھو سنت بھوپال پہنچے تاکہ لوک سبھا سیٹ بھوپال سے کانگریس کے امیدوار ڈگ وجئے سنگھ کے حق میں ووٹ مانگ سکیں‘ اور بی جے پی امیدوار پرگیہ سنگھ ٹھاکر کے خلاف مہم چلاسکیں۔کمپیوٹر بابا کی قیادت میں سادھو او رسنت سیفی کالج کے میدان میں اکٹھاہوئے اور سنگھ کی جیت کے لئے دعا کی‘ وہ میدان میں اپنی اہلیہ امریتا سنگھ کے ساتھ موجود تھے۔

شیوراج سنگھ چوہان حکومت میں کابینی وزیر کا عہدہ رکھنے والے کمپیوٹر بابا نے سابق کی بی جے پی حکومت او رسابق چیف منسٹر شیوراج سنگھ چوہان کو نرمدا کے لئے معمولی کام کرنے کا موردالزام ٹہرایا او رالزام لگایا کہ ان کے گھر والے غیر قانونی کانکنی اور ٹرانسپورٹ میں ملوث تھے۔

کمپیوٹر بابا نے کہاکہ”رام مندر نہیں تو مودی نہیں“اور نریندرمودی حکومت پر الزام عائد کیاکہ وہ ایودھیا میں عالیشان مندر بنانے میں پوری طرح ناکام ہوگئی ہے۔

انہو ں نے کہاکہ سنگھ ایک ہندو ہیں مگر بی جے پی ان کی مذہبی حقیقت پر سیاسی مفاد کے لئے سوال اٹھارہی ہے اور انہوں نے سنگھ کو ایک”سناتانی ہندو جو تمام مذہب کا احترام کرنے والا“ قراردیا ہے۔

درایں اثناء بی جے پی الیکشن کمیشن سے رجوع ہوکر سنگھ پر الزام عائد کیاہے کہ بھوپال کے لئے1500سنتوں کو لائی ہے اور کم سے 11,111کو ہر کو دئے ہیں اور ہر مٹ کے انچارج کو ایک لاکھ روپئے دکشنہ دی ہے۔بی جے پی کے ایک وفد نے کہاکہ کمپیوٹر بابا نے میڈیا کے سامنے اس بات کوتسلیم کیاہے کہ انہیں سنگھ کی مہم کے لئے مدعو کیاگیا ہے۔

مذکورہ بی جے پی نے کمپیوٹر بابا او رسنگھ کے خلاف شکایت درج کرنے کا مطالبہ کیا ہے جنھوں نے الیکشن کمیشن کی اجازت کے بغیر یہ تقریب منعقد کی ہے۔