مدھیہ پردیش اور یوپی کی سرحد پرواقع ضلع داتیا کے جوہاریہ گاؤں میں ہزاروں مزدور اکٹھاہوگئے ہیں کیونکہ اترپردیش نے عوامی حمل ونقل کو نامنطور کرتے ہوئے اپنی سرحدیں بند کردی ہیں۔ہزاروں کی تعداد میں اپنے گھر واپس جانے کے راستے میں مدھیہ پردیش کے
سرحدی اضلاع جو گجرات‘ مہارشٹرا او راترپردیش میں ہزاروں مزدور پھنسے ہوئے ہیں کیونکہ سرکاری عہدیداروں کے مطابق سماجی دوری کے قواعد کی خلاف ورزی کی وجہہ سے یوپی نے اپنی سرحدوں کو مہر بند کردیا ہے تاکہ پھنسے ہوئے ورکرس کی مزید کوئی حمل ونقل نہیں ہوسکے
۔پولیس عہدیداروں کے مطاب 8000لیبرس‘ اس میں عورتیں او ربچے شامل ہیں بیروانی ضلع کے بیجاسن گاؤں میں اکٹھا ہوئے اور 5000سے زائد جہا بوا ضلع کے پیتول میں ہفتہ کے روز پھنس گئے کیونکہ انہیں مدھیہ پردیش میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی گئی تھی۔
ٹھیک اسی طرح جوہاریہ گاؤں کو ضلع داتیا میں آتا ہے اور ایم پی‘ یوپی سرحد پر پڑتا ہے‘اترپردیش کی جانب سے سرحد کو بند کردیاگیا اور لوگوں کی حمل ونقل پر روک لگادی گئی تھی۔
قبل ازیں بروانی انتظامیہ نے اس طرح کے لیبرس کو 200کے قریب بسوں میں بھر کر جمعرات کے روز روانہ کیاتھا مگر جمعہ کے روز سرحد بند کردئے جانے کی وجہہ سے وہ داتیا میں پھنس گئے۔
واضح رہے کہ اتوار کے روز بروانی میں برہم مزدوروں نے پولیس پرپتھراؤ کیاتھا جس کے نتیجے میں مدھیہ پردیش پولیس کے ایک سب انسپکٹر اور دو جوان زخمی ہوگئے تھے۔
سماجی جہدکار میدھا پاٹیکر نے ریاستی او ر مرکزی دونوں حکومتوں کو مزدور طبقے کو نظر اندازکرنے پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے